گورنر سندھ کا ایک بار پھر بلدیاتی بل پر دستخط نہ کرنے کا فیصلہ

گورنر سندھ کا ایک بار پھر بلدیاتی بل پر دستخط نہ کرنے کا فیصلہ
کیپشن: گورنر سندھ کا ایک بار پھر بلدیاتی بل پر دستخط نہ کرنے کا فیصلہ
سورس: فائل فوٹو

کراچی: سندھ لوکل گورنمنٹ ترمیمی بل کا معاملہ الجھتا جا رہا ہے اور گورنر سندھ نے ایک بار پھر ترمیمی بل پر دستخط نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

ذرائع گورنر سندھ کے مطابق سندھ بلدیاتی ترمیمی بل پر اس بار بھی گورنر کی جانب سے دستخط کا امکان نہیں ہے، سندھ حکومت نے گورنر کے اعتراضات کے بعد بل میں مزید ترمیم کی تھی۔ ترمیم کے بعد 14 دسمبر کو یہ ترمیمی بل گورنر سندھ کو دستخط کے لیے دوبارہ موصول ہوا تھا، تاہم گورنر سندھ کے ذرائع نے کہا ہے کہ اس بل پر تمام اپوزیشن اور سندھ کی دیگر جماعتوں کو شدید تحفظات ہیں۔

بلدیاتی حکومت سے متعلق گورنر سندھ عمران اسماعیل نے پاکستان آڈٹ اینڈ اکاؤنٹس سروس کے پروبیشنری افسران سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اقتدار کی نچلی سطح پر منتقلی اس بات کو یقینی بناتی ہے کہ فیصلے مقامی لوگوں، کمیونٹیز کی ضرورت کے مطابق کیے جا سکیں۔

انھوں نے کہا اقتدار کی نچلی سطح پر منتقلی سے لوکل باڈیز اپنے علاقے اور عوامی خدمات کو بہتر بنانے کے لیے زیادہ مؤثر طریقے سے کام کر سکتی ہیں۔

یاد رہے کہ چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے بلدیاتی بل پر بے جا تنقید مسترد کی تھی، انھوں نے پریس کانفرنس میں کہا کہ سندھ بلدیاتی ایکٹ میں سب سے زیادہ سہولتیں دے رہا ہے، لوکل باڈی الیکشن میں کو چیئرمین ہوں گے، لوکل کونسلز کو ہیلتھ، تعلیم، قانون نافذ کرنے والے جواب دہ ہوں گے۔

بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ سندھ بلدیاتی ایکٹ کو کالا قانون کہنے والوں کا منہ کالا ہوگا، ہم چاہتے ہیں لوکل گورنمنٹ اپنا ریونیو خود بنائے، اختیارات نچلی سطح پر منتقل ہوں گے تو مسائل جلد حل ہوں گے۔