احتساب عدالت نے اسحاق ڈار کو مفرور ملزم قرار دے دیا

احتساب عدالت نے اسحاق ڈار کو مفرور ملزم قرار دے دیا

اسلام آباد: اثاثہ جات ریفرنس کیس میں اسلام آباد کی احتساب عدالت نے وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی حاضری سے استثنی اور نمائندہ مقررک رنے کی استدعا مسترد کر دی۔ وزیر خزانہ اسحاق ڈارکو اشتہاری قرار دینے کی کاروائی شروع کر دی گئی۔ عدالت نے اسحاق ڈار کے ضامن کو شوکاز نوٹس جاری کرتے ہوئے انہیں مفرور ملزم قرار دے دیا۔عدالت نے اسحاق ڈار کے خلاف اثاثہ جات ریفرنس کی مزید سماعت 4 دسمبر تک کے لئے ملتوی کر دی۔

احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے خلاف نیب کی جانب سے دائر آمدن سے زائد اثاثے بنانے کے ریفرنس کی سماعت کی۔ سماعت شروع ہوئی تو اسحاق ڈار کے وکیل حسین فیصل مفتی نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ اسحاق ڈار نے ریحان رشید کے نام پاور آف اٹارنی بھجوایا اور انہیں اپنا نمائندہ مقرر کرنے کا اختیار دیا ہے، اگر ضرورت ہو تو اسحاق ڈار آڈیو یا وڈیو لنک پر دستیاب ہو سکتے ہیں۔

 وکیل نے عدالت نے استدعا کی کہ اسحاق ڈار کو حاضری سے استثنیٰ اور ان کی جگہ نمائندہ مقرر کیا جائے جس پر عدالت نے فیصلہ محفوظ کرلیا۔ اس موقع پر نیب پراسیکیوٹر عمران شفیق نے استدعا کی کہ اسحاق ڈار مفرور ہیں اس لئے ملزم کو اشتہاری قرار دینےکی کارروائی شروع کی جائے۔ جب کہ اسحاق ڈار کے وکلا کی جانب سے تیسری میڈیکل رپورٹ عدالت میں پیش کی گئی جس کے مطابق اسحاق ڈار کے دل کی ایک شریان درست کام نہیں کر رہی جس پر انہیں علاج کے لئے 27 نومبر کو دوبارہ طبی معائنے کے لئے بلایا گیا ہے۔

اسحاق ڈار کے وکیل حسین فیصل مفتی نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ اب تک پیش کی گئی تینوں میڈیکل رپورٹس میں کوئی تضاد نہیں، ڈاکٹر نے اسحاق ڈار کو بین الاقوامی سفر سےمنع کیا ہے جس کا ذکر میڈیکل رپورٹ میں موجود ہے۔ اس موقع پر نیب پراسیکیوٹر عمران شفیق نے میڈیکل رپورٹ کی مخالفت کرتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ برطانیہ کے ڈاکٹر کی میڈیکل رپورٹ برطانوی قوانین کے مطابق بھی نہیں ہے۔ اسحاق ڈار کے وکیل نے کہا کہ عدالت نے 8 نومبر کو میڈیکل سرٹیفکٹ کی تصدیق کا حکم دیا جس پر عمل نہیں کیا گیا، میڈیکل رپورٹ کی برطانیہ سے تصدیق نہ کروانا نیب کی بدنیتی ظاہر کرتا ہے۔

 اس موقع پر نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ میڈیکل رپورٹ تصدیق کے لئے بذریعہ فارن آفس بھجوائی جا چکی ہے نیب کی جانب سے اسحاق ڈار کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری کی رپورٹ عدالت میں جمع کرا دی جس میں کہا گیا ہے کہ وارنٹ کی تعمیل کے لئے لاہور اور اسلام آباد میں رہائش گاہوں پر چھاپے مارے لیکن ملزم اہل خانہ کے ہمراہ بیرون ملک فرار ہو چکا ہے۔

نیب رپورٹ میں بتایا گیا کہ گلبرگ لاہور میں اسحاق ڈار کی رہائش گاہ پر مالی کے سوا کوئی نہیں تھا جس نے اسحاق ڈار کے ذاتی مالی نے وارنٹ گرفتاری موصول کیے۔ جج محمد بشیر نے سوال کیا کہ آپ نے لاہور میں اسحاق ڈار کے مالی کو وارنٹ کی اطلاع دی۔ کیا پتا تصور حسین مزید 10 گھروں کا مالی ہو۔ جس پر نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ مالی نے بتایا کہ ڈھائی سال کے دوران کبھی اسحاق ڈار کو نہیں دیکھا۔

نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں