پانامہ کیس کی سماعت کل تک ملتوی :وزیر اعظم کو آئین کے تحت استثناء حاصل نہیں،اٹارنی جنرل

 پانامہ کیس کی سماعت کل تک ملتوی :وزیر اعظم کو آئین کے تحت استثناء حاصل نہیں،اٹارنی جنرل

اسلام آباد:سپریم کورٹ میں پانامہ کیس کی سماعت کل تک ملتوی کردی گئی۔ اٹارنی جنرل اشتر اوصاف نے عدالت کی معاونت میں دلائل مکمل کر لیے۔چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل نعیم بخاری نے جوابی دلائل کا آغاز کیا۔ جسٹس عظمت سعید نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ چیئرمین نیب نے ہمارے سامنے جو کیا وہ یہ تھا کہ میں نے کچھ نہیں کرنا جو کرنا ہے کر لو۔ جسٹس اعجاز افضل نے ریمارکس میں کہا کہ کل چیئرمین نیب اور ایف بی آر نے جو کیا ہمارے سامنے ہے وہ کچھ کرنے کے لیے تیار نہیں۔موجودہ چیئرمین نیب کے جواب کے بعد یہ شعر کہہ سکتے ہیں وہ بھی کم بخت تیرا چاہنے والا نکلا۔

اٹارنی جنرل نےوقفے کے بعد دلائل جاری رکھتے ہوئے مزید کہا کہ عدالت کے روبرو دلائل دیتے ہوئے اٹارنی جنرل نے موقف اختیار کیا کہ کاغذات نامزدگی میں غلط بیانی کرنے والے کے ممبر اسمبلی کے خلاف فوجداری مقدمہ ہو سکتا ہے۔اگر اثاثے چھپائے ہوں یا غلط بیانی کی ہو تو سیشن کورٹ میں مقدمہ ہوتا ہے۔جس پر جسٹس شیخ عظمت نے استفسار کیا کہ آپ کہنا چاہتے ہیں کہ درخواست گزار وزیر اعظم کے خلاف فوجداری مقدمہ کریں جواب میں اٹارنی جنرل نے موقف اختیار کیا کہ میرے کہنے کا یہی مطلب ہے، وزیر اعظم کو آئین کے تحت فوجداری مقدمہ میں استثناء حاصل نہیں ہوتا۔

 اٹارنی جنرل کے دلائل پر جسٹس عظمت نے ریمارکس میں کہا کہ سپریم کورٹ نے ایک وزیراعظم کو گھر بھیجا جس کا فیصلہ موجود ہے۔ جس پر پی ٹی آئی کے وکیل نعیم بخاری نے کہا کہ 65 ملین ڈالرز تو نہیں آئے البتہ وزیراعظم کو گھر بھیج دیا۔ جس پر جسٹس عظمت کے ریمار کس دیئے کہ وہ 65 ملین ڈالرز تو آپ نے لے کر آنے تھے، پھرآپ گئے ہی نہیں جس پر کمرہ عدالت میں قہقہہ سے گونج اٹھا ۔

اس سے قبل اٹارنی جنرل نے اپنے دلائل دیتے ہوئے کہا تھا کہ  کہا کہ پہلے  اسپیکر کے پاس جائیں پھر الیکشن کمیشن موجود ہے۔رکن اسمبلی کی نااہلی کا طریقہ کار آئین میں موجودہےجبکہ پانچ رکنی بینچ کے سربراہ جسٹس آصف سعید کھوسہ نے سوال اٹھایا کہ بطور رکن اسمبلی وزیر اعظم کی نااہلی کی استدعا سے کیا مسئلہ ہے ۔

جسٹس عظمت سعید نے ریمارکس دیئے کہ عدالت پہلے ایک وزیر اعظم کو گھر بھیج چکی ہے، ان کا یہ بھی کہناتھا کہ نیب گزشتہ روز ان کے سامنے وفات پاگیا۔ہر وکیل الگ بات کرکے کنفیوز کردیتا ہے ، ہمیں کنفیوز کرنے کی کوشش تو نہ کریں اٹارنی جنرل اور وکلا صاحبان عدالت پر مہربانی کریں۔

دلچسپ مکالمہ پڑھیں

قرض فارن کرنسی اکاونٹ پر لیا گیا: ٹارنی جنرل 
اگر کوئی سٹوری بنائی بھی ہے تو اس پر قائم رہیں: جسٹس عظمت
قرض ادائیگی میں فارن کرنسی اکاؤنٹ کاذکر نہیں کیا گیا :جسٹس عظمت
حدیبیہ پیپر ملز اور پانامہ کیس کی نوعیت میں فرق ہے: اٹارنی جنرل
حدیبیہ پیپرز ملز کیس کو پانامہ لیکس کے معاملے سے منسلک نہ کیا جائے: اٹارنی جنرل
اگر حدیبیہ پیپرز کیس میں الزامات غلط تھے تو اس کیس سے کیوں کترا رہے ہیں: جسٹس شیخ عظمت
اگر کیس میں الزامات درست ہیں تو اس کیس کو دفن کیوں کیا گیا؟ جسٹس شیخ عظمت سعید
میں عدالت کی معاونت کر رہا ہوں، اس کیس میں پارٹی نہیں ہوں: اٹارنی جنرل
آپ بطور اٹارنی جنرل دلائل دیں، پارٹی نہ بنیں: جسٹس عظمت سعید

مصنف کے بارے میں