آئی ایم ایف کے دباؤ پر 2 ایل این جی پاور پلانٹس جون میں فروخت کرنے کا فیصلہ

آئی ایم ایف کے دباؤ پر 2 ایل این جی پاور پلانٹس جون میں فروخت کرنے کا فیصلہ
سورس: فوٹو: بشکریہ ٹوئٹر

اسلام آباد: حکومت نے انٹرنیشنل مانیٹرنگ فنڈ (آئی ایم ایف) کے دباؤ پر 2 ایل این جی پاور پلانٹس جون میں فروخت کا فیصلہ کر لیا ہے اور اس سلسلے میں پلانٹس کی نجکاری پر کام شروع کر دیا گیا ہے۔ 
تفصیلات کے مطابق حکومت نے آئی ایم ایف کے دباؤ پر ایل این جی پاور پلانٹس کی نجکاری کا پلان عالمی مالیاتی ادارے کو بھیج دیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ بہترین کارکردگی سے بجلی پیدا کرنے والے دو پاور پلانٹس جون میں بیچنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف نے ایل این جی پاور پلانٹس کی فوری نجکاری کا مطالبہ کرتے ہوئے دونوں پاور پلانٹس جون 2022ءکے آخر تک فروخت کرنے کا کہا ہے، اور آئی ایم ایف کے اس مطالبے پر ہی نجکاری کمیشن نے ایل این جی پاور پلانٹس کی نجکاری پر کام کا آغاز کر دیا۔
واضح رہے کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے دور حکومت میں حویلی بہادر شاہ اور بلوکی پلانٹس لگائے گئے تھے جو پوری صلاحیت کیساتھ بجلی پیدا کرنے والے پاور پلانٹس ہیں تاہم آئی ایم ایف کی تجویز ہے کہ بہتر کارکردگی والے پاور پلانٹس کی نجکاری سے اچھی قیمت ملے گی۔ 
ذرائع کے مطابق دونوں پاور پلانٹس دوہرے ایندھن پر بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں اور ایل این جی کی قلت کی صورت میں ڈیزل سے بھی بجلی پیدا کی جا سکتی ہے لیکن ان پاور پلانٹس کی نجکاری کے باعث بجلی کی پیداواری لاگت میں اضافے کا خدشہ بھی ظاہر کیا گیا ہے۔ 

مصنف کے بارے میں