پنجاب میں 95 فیصد تھانے فروخت ہوتے ہیں، جمشید دستی کا الزام

پنجاب میں 95 فیصد تھانے فروخت ہوتے ہیں، جمشید دستی کا الزام

سرگودھا: پریس کلب میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے رکن قومی اسمبلی جمشید دستی حکمرانوں پر برس پڑے۔ کہتے ہیں جمہوریت کے نام پر چور، ڈاکو اور بدمعاش اسمبلیوں پر قابض ہیں۔ جمہوریت کا تو یہ اصول بن گیا ہے کہ کروڑوں لگاؤ اور اربوں کماؤ۔ جمشید دستی نے الزام لگایا کہ سیاسی جماعتوں کے قائدین ورکرز کا خون چوستے ہیں۔ چور، ڈاکوؤں اور بد کردار لوگوں کو اپنے ساتھ شامل کر لیتے ہیں۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ نواز شریف کا ہی نہیں بلکہ سب کا احتساب ہونا چاہیے۔ سیاست دان اپنے آپ کو پرہیز گار اور بے باک کہتے ہیں لیکن میں سمجھتا ہوں کہ سب سے پہلے سیاست دانوں کا احتساب ہونا چاہیے۔ جمشید دستی نے الزام لگایا کہ پنجاب میں 90 سے 95 فیصد تھانے فروخت ہوتے ہیں۔

یاد رہے گزشتہ دنوں جمشید دستی سرگودھا میں انسداد دہشتگردی کی عدالت میں پیش ہوئے تھے اس موقع پر انہوں نے میڈیا سے گفتگو میں سنگین الزام لگایا تھا کہ ایوانوں میں فحش عورتیں وزیروں کی گاڑیوں میں آتی ہیں اور پولیس انہیں سیلوٹ کرتی ہے۔ ستم ظریفی یہ ہے کہ تمام اداروں کو یہ معلوم ہے اس کے باوجود آنکھیں بند کی ہوئی ہیں۔ انہوں نے کہا تھا کہ جے آئی ٹی حکمرانوں کے کہنے پر تشکیل دی گئی تھی اب چوری پکڑی گئی ہے تو حواس باختہ ہو گئے ہیں۔

 

 واضح رہے جمشید دستی نے 2014 میں بھی دعویٰ کیا تھا کہ پارلیمنٹ لاجز میں شراب اور عورتوں کو لایا جاتا ہے جبکہ ہر وقت لاجز میں سے چرس کی بُو آتی رہتی ہے۔ جمشید دستی کے بیان کے بعد نامعلوم شخص ان کے کمرے کے باہر شراب کی خالی بوتل رکھ گیا تھا ۔ جمشید دستی نے شراب کی خالی بوتل پارلیمنٹ لاجز میں تعینات پولیس اہلکار کے حوالے کر دی تھی اور کہا تھا کہ ان کا سچ بعض لوگوں کو پسند نہیں مگر وہ سچ بولتے رہیں گے۔

نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں