خلا سے دنیا کی ایسی تصاویر جو حیران کر دیں

خلا سے دنیا کی ایسی تصاویر جو حیران کر دیں

برطانوی خلا باز ٹم پیک خلا سے کھینچی گئی زمین کی اپنی پسندیدہ تصاویر پر مبنی ایک کتاب جاری کر رہے ہیں۔

ٹم چھ مہینے بین الاقوامی خلائی اسٹیشن میں قیام کے بعد جون کے مہینے میں زمین پر واپس آئے اور اب اپنی مہم جوئی کی داستان نئی کتاب میں بیان کریں گے جو تمام عمر کے افراد کے لیے ہوگی۔

کتاب کا نام "Hello, Is This Planet Earth?" ہے جس میں بین الاقوامی خلائی اسٹیشن سے لی گئی 150 تصاوری شامل ہیں اور ان پر ٹم پیک کا تبصرہ بھی۔

پیک کو یورپین اسپیس ایجنسی نے چھ مہینے کے "پرنسیپیا مشن" پر بھیجا تھا، جہاں انہوں نے اپنی تحقیقی لیبارٹری میں مختلف تجربات کیے۔

ان کی تصاویر میں مظاہر قدرت سے لے کر شہروں کے مناظر تک شامل ہیں۔ آئیں آپ کو ٹم پیک کی کلیکشن کی چند بہترین تصاویر دکھائیں:

یہ ہے ٹم پیک کی سیلفی، جب وہ خلائی اسٹیشن سے باہر "چہل قدمی" کر رہے تھے۔

بین الاقوامی خلائی اسٹیشن زمین کے زیریں مدار میں ایک مصنوعی سیارچہ ہے، جہاں رہا جا سکتا ہے۔ اس تصویر میں کینیڈا اور "قطبی روشنیاں" نمایاں ہیں۔

قطبی روشنیاں برطانیہ سے عام طور پر نظر نہیں آتیں، لیکن پیک ایسی جگہ پر موجود تھے جہاں سے وہ برطانیہ اور قطبی روشنیوں کو ایک ہی منظر میں قید کر سکتے تھے۔ جیسا کہ یہ۔

نئی کتاب میں لندن کو بڑی نمایاں جگہ دی گئی ہے۔

برطانوی دارالحکومت رات کے وقت زیادہ خوبصورت نظر آتا ہے۔ شہر کے کئی مشہور پل بھی اس منظر میں نمایاں ہیں۔

خلیج تھائی لینڈ میں رات میں بھی روشن دنیا۔ سمندر میں موجود سبز روشنیاں اصل میں ماہی گیروں کی کشتیوں کی ہیں، جو مچھلیوں کی توجہ مبذول کروانے کے لیے لگائی جاتی ہیں۔

اس تصویر میں آپ رات کے وقت اٹلی دیکھ سکتے ہیں وسط میں روم سمیت دیگر کئی شہر بقعہ نور بنے ہوئے ہیں۔

انسانوں کے بنائے گئے یہ عجائبات، دبئی کے مصنوعی جزیرے، خلا سے بھی نظر آتے ہیں۔

جدید عجائبات سے ہٹ کر قدیم اہرام مصر بھی خلا سے ٹم پیک کی نظروں میں آئے۔

کتاب میں عجائبات قدرت بھی شامل ہیں جیسا کہ جموں و کشمیر کا یہ پہاڑی سلسلہ۔

اٹلی کے جزیرے سسلی پر متحرک آتش فشاں، ماؤنٹ ایٹنا، بھی کتاب میں شامل ہے۔

امریکا کی ریاست جنوبی ڈکوٹا میں موجود یہ دریا کنکھجورا لگتا ہے۔

دنیا کے بلند ترین علاقے تبت کا ایک منظر جو 150 تصاویر میں شامل ہے۔

بحر ہند میں واقع جزائر پر مشتمل ملک سیشلس کا ایک جزیرہ الدبرا۔ جب ٹم پیک کا مشن ختم ہونے والا تھا تو تمام خلا بازوں نے آئندہ تعطیلات منانے کے لیے مقامات کا انتخاب کیا۔ ٹم پیک نے اس جزیرے کو منتخب کیا تھا۔

کتاب میں دنیا بھر کے مختلف علاقوں پر سورج طلوع ہونے کے مناظر بھی ہیں۔ ویسے بین الاقوامی خلائی اسٹیشن سے یہ منظر کچھ زیادہ ہی نظر آتا ہے، 24 گھنٹے میں 16 مرتبہ طلوع آفتاب۔