ڈونلڈ ٹرمپ کے سعودی عرب کے ساتھ کاروباری مراسم

ڈونلڈ ٹرمپ کے سعودی عرب کے ساتھ کاروباری مراسم

نیو یارک: امریکا کے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ حالیہ انتخابی مہم کے دوران مسلمانوں کے اپنے ملک میں داخلے کے حوالے سے تند وتیز بیانات جاری کرتے رہے ہیں۔ اس سے یہ سمجھا گیا تھا کہ شاید وہ مسلمانوں اور سعودی عرب کے سخت خلاف ہیں لیکن عملاً شاید وہ ایسے نہیں ہیں اور اب دھیرے دھیرے ان کی شخصیت اور کاروبار سے متعلق نئے نئے پہلو سامنے آرہے ہیں۔

واشنگٹن پوسٹ نے انکشاف کیا ہے کہ وہ اپنے سعودی شراکت داروں کے ساتھ تعاون اور سرمایہ کاری کو بڑھانے کے لیے کوشاں رہے ہیں تاکہ وہ زیادہ سے زیادہ منافع سمیٹ سکیں۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے صدارتی انتخاب کے لیے مہم کے دوران بھی آٹھ کمپنیوں کے ساتھ کاروباری شراکت کے سمجھوتوں پر دستخط کیے تھے۔ ان کمپنیوں کا سعودی عرب میں ہوٹل کے ایک مجوزہ منصوبے سے تعلق تھا۔

واشنگٹن پوسٹ نے لکھا ہے کہ ٹرمپ نے اگست 2015میں ان کمپنیوں کے ساتھ سمجھوتوں پر دستخط کیے تھے۔اس سے چندے قبل ہی انہوں نے اپنی انتخابی مہم کا آغاز کیا تھا۔ یہ کمپنیاں ٹی ایچ سی جدہ ہوٹل ،ڈی ٹی جدہ ٹیکنیکل سروسز کے نام سے رجسٹر ہیں۔ رپورٹ کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے 21 اگست 2015 کو الاباما میں ایک ریلی کے دوران ان چار کمپنیوں کا افتتاح کیا تھا اور یہ بات زور دے کر کہی تھی کہ ان کے سعودی عرب کے ساتھ اچھے تعلقات استوار ہیں۔

مصنف کے بارے میں