بھارت سے مذاکرات کو پاکستان نے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال سے مشروط کر دیا

بھارت سے مذاکرات کو پاکستان نے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال سے مشروط کر دیا
کیپشن: بھارت سے مذاکرات کو پاکستان نے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال سے مشروط کر دیا
سورس: فائل فوٹو

لاہور: پاکستان نے بھارت سے مذاکرات کو مقبوضہ کشمیر کی صورتحال سے مشروط کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ مودی سرکار کو ایسے اقدامات کرنا ہوں گے جن سے کشمیریوں کیلئے جینا آسان ہو۔

عرب میڈیا کی رپورٹ کے مطابق دوطرفہ مذاکرات سے پہلے بھارت کو مقبوضہ کشمیر میں اقدامات کرنا ہوں گے۔ پاکستان نے مطالبہ کیا ہے کہ بھارت کو ایسے اقدامات کرنا ہوں گے جن سے کشمیریوں کیلئے جینا آسان ہو۔

چند روز قبل رائٹرز نے اپنی رپورٹ میں دعوی کیا تھا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان مسئلہ کشمیر پر پیدا ہونے والے تناؤ کو کم کرنے کے لیے دونوں ممالک کے اعلیٰ انتیلی جنس افسران کے درمیان سال رواں کے پہلے مہینے میں خفیہ مذاکرات ہوئے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق پاکستان اور بھارت کے درمیان یہ بات چیت ایک خلیجی ملک میں ہوئی ہے۔

خیال رہے کہ امریکہ میں مقیم اماراتی سفیر نے تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ یو اے ای پاکستان اور بھارت کے درمیان اہم ایشوز کو حل کروانے کیلئے کردار ادا کر رہا ہے، اس سلسلے میں  پاکستان اور بھارت سے اعلیٰ انٹیلی جنس افسران نے کشمیر کے معاملے پر حالیہ تناؤ کم کرنے کے لیے نئی کوششوں کے طور پر جنوری میں دبئی میں خفیہ بات چیت کی تھی۔

سفیر یوسف ال اوطیبہ نے سٹینفورڈ یونیورسٹی کے ہوور انسٹی ٹیوشن کے ساتھ ورچوئل بات چیت میں کہا تھا کہ متحدہ عرب امارات کشمیر پر پائی جانے والی کشیدگی کو ختم کرنے اور جنگ بندی میں کردار ادا کر رہا ہے اور انہوں نے امید ظاہر کی تھی کہ سفارتی تعلقات کی بحالی اور دیگر امور میں مثبت پیش رفت میں مدد ملے گی۔

اماراتی سفیر کا کہنا تھا کہ ہمیں معلوم ہے کہ ہم دونوں ممالک کو بہترین دوست بنانے میں تو شاید کامیاب نہ ہوں لیکن پاکستان اور بھارت کے درمیان تعلقات اس حد تک پہنچانا چاہتے ہیں جہاں دونوں ممالک کم از کم ایک دوسرے سے مختلف ایشوز پر بات چیت کیلئے تیار ہو جائیں۔ 

واضح رہے پاکستان اور بھارت کے درمیان تعلقات میں کشیدگی میں اضافہ اُس وقت شروع ہو ا جب 2019 میں مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز پر خود کش حملے کا الزام پاکستان پر عائد کیا گیا تھا ،پاکستان نے بھارتی الزام کے بعد اپنا احتجاج بھی ریکارڈ کروا یا تھا ،اسی سال کے آخر میں بھارت کے وزیر اعظم نے مقبوضہ کشمیر کی کی خصوصی حیثیت ختم کر دی تھی۔