عالمی وبا براعظم انٹارکٹیکا تک جا پہنچی

Coronavirus spreads to Antarctic research station
کیپشن: فائل فوٹو

انٹارکٹیکا: دنیا بھر کو اپنی لپیٹ میں لینے کے بعد عالمی وبا اب سب سے الگ تھلگ براعظم انٹارکٹیکا تک جا پہنچی ہے۔ رپورٹس ہیں کہ وہاں موجود فوجی وبائی مرض میں مبتلا ہوئے ہیں۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق براعظم انٹارکٹیکا وبائی مرض سے متاثرہ فوجیوں کا تعلق جنوبی امریکا کے ملک چلی سے ہیں۔ وبا سے متاثر ہونے والے فوجیوں کی تعداد چھتیس بتائی جا رہی ہے جبکہ 10 دیگر افراد بھی اس سے متاثر ہوئے ہیں۔

اس سے قبل چلی سے براعظم انٹارکٹیکا رسد اور دیگر سامان لے جانے والے کارگو جہاز کے عملے میں موجود تین ارکان عالمی وبا میں مبتلا پائے گئے تھے۔ خبریں ہیں کہ چلی نے عالمی وبا میں مبتلا اپنے فوجیوں کو فوری طور پر واپس بلا کر ان کی جگہ صحت مند جوانوں کو بھجوا دیا ہے۔ اب انھیں ریسرچ سینٹر میں تعینات کیا جائے گا۔

خیال رہے کہ براعظم انٹارکٹیکا دنیا کا واحد ایسا علاقہ تھا جہاں عالمی وبا نے اپنے پنجے نہیں گاڑے تھے تاہم حالیہ مریضوں کے سامنے آنے کے بعد اب کوئی حصہ ایسا نہیں بچا جہاں وبائی مرض نہ پہنچا ہو۔

ادھر برطانیہ میں دریافت ہونے والے نئے وائرس نے بھی دنیا کو اپنی لپیٹ میں لینا شروع کر دیا ہے جس سے طبی ماہرین میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔ شعبہ طب سے وابستہ دنیا کے سرکردہ سائنسدان اس کے تدارک کیلئے سرجوڑ کر بیٹھ گئے ہیں۔

برطانیہ کے جنوبی حصے سے شروع ہونے والے اس نئے وائرس کے جنوبی افریقا اور آسٹریلیا تک بھی پہنچنے کی رپورٹس موصول ہوئی ہیں۔ کہا جا رہا ہے کہ یہ وائرس تیزی سے پھیلتا ہے اور نوجوانوں کو اپنا نشانہ بناتا ہے۔

برطانیہ سمیت دیگر یورپی ممالک میں نئے وائرس کا پھیلاؤ روکنے کیلئے سخت پابندیاں عائد کر دی گئی ہیں۔ لوگوں سے بار بار اپیل کی جا رہی ہے کہ وہ وائرس سے بچنے کیلئے ایس او پیز پر عمل کریں۔