چین کا افغانستان میں غیر ملکی افواج کے احتساب کا مطالبہ

چین کا افغانستان میں غیر ملکی افواج کے احتساب کا مطالبہ
کیپشن: چین کا افغانستان میں غیر ملکی افواج کے احتساب کا مطالبہ
سورس: فائل فوٹو

واشنگٹن: چین نے طالبان کے کنٹرول سنبھالنے سے قبل افغانستان میں رہنے والی غیر ملکی افواج کے احتساب کا مطالبہ کر دیا۔

اقوام متحدہ کی ہیومن رائٹس کونسل میں چینی سفیر نے کہا کہ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر امریکا، برطانیہ اور آسٹریلیا سمیت غیر ملکی افواج کا احتساب کیا جانا چاہیے۔

افغان مندوب کا کہنا تھا کہ افغانستان میں انسانی بحران جنم لے رہا ہے، لاکھوں افراد کو جان کا خطرہ لاحق ہے۔ انسانی حقوق کے ہائی کمشنر نے کہا کہ طالبان کا خواتین کے ساتھ سلوک سرخ لکیر کا تعین کرے گا۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ عالمی قوانین کی سنگین خلاف ورزیوں کی قابل اعتماد رپورٹس موجود ہیں۔

ادھر امریکی صدر جوبائیڈن نے پینٹاگون کی سفارش پر یہ فیصلہ کیا ہے۔ امریکی صدر نے 31 اگست تک فوجی انخلا مکمل کرنے کا اعلان کیا تھا۔

خیال رہے کہ آج کابل میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے ذبیح اللہ مجاہد کا کہنا تھا کہ نئی حکومت مغربی جمہوریت طرز کی نہیں ہوگی۔ ملک میں حالات مکمل کنٹرول میں ہیں، حالیہ دنوں میں ملک بھر میں تشدد یا قتل کا کوئی واقعہ سامنے نہیں آیا۔

ترجمان طالبان نے کہا کہ کابل ایئرپورٹ کےعلاوہ پورےملک میں حالات نارمل ہیں،تمام بینکوں نےآزادی کےساتھ کام شروع کردیاہے، لوگ بینکوں سےاپنی رقوم نکلواسکتےہیں۔

ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ تمام افغانوں کوتحفظ کایقین دلاتےہیں،  عام معافی کے اعلان پر قائم ہیں، وہ دربدرہونےکی بجائےاپنےملک میں باعزت طریقےسےرہیں۔

ترجمان کا کہنا ہے کہ چاہتے ہیں کہ 31 اگست تک غیر ملکی انخلا مکمل ہو جائے۔ 31اگست تک انخلامکمل نہ ہونے کی صورت میں اپنے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔ اپنے لوگ نکال لیں، افغان عوام  کو لے جانے کی اجازت نہیں دیں گے۔

امریکا افغان عوام کو وطن چھوڑنے کی ترغیب نہ دے۔ امریکا ہنرمند افغانوں کا انخلا کرانےسے باز رہے۔

یاد رہے کہ طالبان نے گزشتہ روز امریکا اور اس کے اتحادیوں کو واضح کیا تھا کہ غیر ملکی فوجی انخلا کی تاریخ میں توسیع نہیں کی جائے گی۔ افغان طالبان کے ترجمان سہیل شاہین نے کہا تھا کہ امریکہ اور نیٹو کی افواج کے  انخلا کی تاریخ میں توسیع نہیں ہو گی۔