نواز شریف نے اگست کے پہلے ہفتے میں آنا تھا لیکن زرداری چال چل گئے، پی پی سے قومی کی 10 اور صوبائی کی 20 سیٹوں پر ایڈجسٹمنٹ ہوگی ، مریم نواز آئندہ وزیر خارجہ ہوں گی: وفاقی وزیر کا دعویٰ 

نواز شریف نے اگست کے پہلے ہفتے میں آنا تھا لیکن زرداری چال چل گئے، پی پی سے قومی کی 10 اور صوبائی کی 20 سیٹوں پر ایڈجسٹمنٹ ہوگی ، مریم نواز آئندہ وزیر خارجہ ہوں گی: وفاقی وزیر کا دعویٰ 

اسلام آباد: مسلم لیگ ن کے اہم وفاقی وزیر نے دعویٰ کیا ہے کہ میاں نواز شریف نے اگست کے پہلے ہفتے میں پاکستان آنا تھا لیکن آصف زرداری چال چل گئے جس کی وجہ سے اب انتخابات کی تاریخ کا اعلان ہونے کے بعد فیصلہ ہوگا کہ وہ کب آئیں گے۔ 

اردو ویب سائٹ وی نیوز پر شائع  صحافی محمد وقاص اعوان کی رپورٹ کے مطابق وزیراعظم ہاؤس میں اہم وزیر اور لیگی رہنما سے  بے ساختہ سوال کیا کہ میاں نواز شریف کب واپس آئیں گے؟ ان کا جواب تھا آنا تو اگست کے پہلے ہفتے میں طے تھا مگر زرداری نے چال چل دی ہے۔ اب امکان ہے کہ انتخابات کی تاریخ کا اعلان ہونے پر فیصلہ ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ زرداری کی چال کے حوالے سے جب میں نے پوچھا تو انہوں کے کہا کہ پیپلزپارٹی کے کچھ سرکردہ رہنماؤں نے نواز شریف کے کیسز کے فیصلوں میں تاخیر کی کوشش کی تھی تاکہ وہ وقت پر پاکستان واپس آ کر الیکشن کے حوالے سے اپنی جماعت کے فیصلے نا کر سکیں ۔

اس سوال کہ اگر اعتماد کا اس قدر فقدان ہے تو پھر سیٹ ایڈجسمنٹ کیسے ہو گی جس کی باتیں چل رہی ہیں اس پر جواب تھا کہ کیا ہم اپنی سیٹیں یونہی انہیں اٹھا کر دے دیں گے۔ ملتان میں سیٹ ایڈجسمنٹ ہو گی، کائرہ والی سیٹ پر ہو گی کیوں کہ شاید وہاں جعفر اقبال صوبائی نشست پر الیکشن لڑیں لیکن اگر کوئی یہ سمجھتا ہے کہ ندیم افضل چن کے حلقے میں بھی سیٹ ایڈجسمنٹ ہو گی تو یہ اس کی غلط فہمی ہے۔ ہم قومی کی 10 اور صوبائی کی 15-20 نشستوں پر ہی سیٹ ایڈجیسٹمنٹ کریں گے  باقی پنجاب بھی ہمارا وفاق بھی ہماراہی ہوگا۔ 

اس سوال پر کہ کیا نواز شریف اگلے وزیراعظم ہوں گے؟ اس پر چند لمحے خاموشی کے بعد ان کا جواب تھا اگر نواز شریف وزیراعظم ہوئے تو مریم نواز ہماری وزیرخارجہ ہوں گی۔ ” اگر” کو یقینی کیسے بنایا جائے گا کے سوال پروفاقی وزیر کا جواب تھا یہ آپ ستمبر میں دیکھ لیں گے۔ 

اسٹیبلشمنٹ سے تعلقات اور معاملات کے سوال پر پنجابی میں جواب دیا کہ ” ہن او گلاں نہیں رہیاں “۔ وضاحت کچھ اس طرح کی کہ ایک پیج اب ریاست کے ساتھ ہے کسی جماعت کے ساتھ نہیں لیکن اب انصاف ہو گا۔ سب کے ساتھ جن جن کے ساتھ زیادتیاں ہوئی ہیں ان کا ازالہ بھی اہم تھا۔ نواز شریف اور جہانگیر ترین کو عزت کے ساتھ واپس لایا جائے گا۔ 

عمران خان کے بارے سوال کیا تو انہوں نے کہا میں سیاسی جماعتوں اور شخصیات پر پابندی کے حق میں نہیں مگر وہ شخص اب ملکی سیاست میں اہم نہیں رہا۔  پیپلز پارٹی اور ن لیگ حکومت میں ہوگی اور آئی پی پی اور چند چھوٹی جماعتیں اپوزیشن میں ہوگی اور وزیر اعظم ن لیگ کا ہوگا۔ 

مصنف کے بارے میں