وزیر خارجہ کی معافی تک احتجاج کروں گا : احسن اقبال

Ahsan iqbal,demand,shah mehmood Qureshi,apologies


اسلام آباد:مسلم لیگ (ن)کے سیکرٹری جنرل احسن اقبال نے  وزیر خارجہ نے پوری اپوزیشن کو بھارت کا ایجنٹ قرار دیا ،اسکی مذمت کرتا ہوں اور وزیر خارجہ سے معافی کا مطالبہ کرتا ہوں ،میں پاکستانی ہوں اور میں کسی کو حق نہیں دوں گا کہ وہ مجھے بھارت کا ایجنٹ قرار دے ، ایوان میں اپوزیشن کے جتنے لوگ بیٹھے ہیں وہ محب وطن پاکستانیوں کے ووٹ لے کر آئے ہیں ، ہم اس زبان کو پکڑیں گے جو ہماری پاکستانیت کو للکارے گا ،غدار وہ ہیں جس نے کشمیریوں کا سودا کیا اور اب ہم پر غداری کا الزام لگاتا ہے ۔


قومی اسمبلی میں تقریر کرتے ہوئے مسلم لیگ(ن) کے رہنما احسن اقبال نے کہا ہے کہ حکومت تاخیر کی مجرم ہوئی ۔ فرانس میں گستاخانہ خاکوں کا واقعہ کافی دن پہلے کا ہے مگر حکومت نے اس پر کوئی ایکشن نہیں لیا جب یہ معاملہ اپوزیشن نے اٹھایا تو حکومت نے اسے سیاسی لیا ۔ آج امت مسلمہ کے جذبات مجروح ہوئے ہیں  کیونکہ ایک مسلمان کے اندر عشق نبیؐ اس کے ایمان کی بنیاد ہے ۔ وزیر خارجہ نے ایوان میں پورا ایک مکالہ پڑھ دیا جس میں ایک بھی قابل عمل بات نہیں تھی ۔ دو حرفی بات ہونی چاہیے تھی کہ مسلمان کے جذبات کی توہین ہوئی ہے ہم فرانس سے اپنا سفیر واپس بلا رہے ہیں مگر وزیر خارجہ نے انگریزی کا ایک مکالہ پڑھ لیا ۔


احسن اقبال نے کہا کہ  وزیر خارجہ کی تقریر سن کر معلوم ہو گیا کہ پاکستان سفارتی محاذ پر تنہا کیوں کھڑا ہے  اور بھارت نے کیوں کشمیر نگل لیا ہے ۔ وزیر خارجہ اسی قسم کی  تقریر باہر جا کرکرتے ہیں تو اللہ تعالیٰ پاکستان پر رحم کرے ۔ انہوں نے پوری اپوزیشن کو بھارت کا ایجنٹ قرار دیا میں اس کی مذمت کرتا ہوں اور وزیر خارجہ سے معافی کا مطالبہ کرتا ہوں ۔ وزیر خارجہ جب تک معافی نہیں مانگیں گئے میں احتجاج کرونگا یہ ایوا ن نہیں چل سکتا اور نہ ہم چلنے دینگے ۔


 انہوں نے کہا کہ  میں پاکستانی ہوں اور میرے اندر پاکستانی کی روح ہے ۔ میں کسی کو حق نہیں دوں گا کہ وہ مجھے بھارت کا ایجنٹ قرار دے ۔ میں نارروال سے پاکستانیوں کا ووٹ لے کر اس ایوان میں آیا ہوں ۔ چاروں صوبوں سے اس ایوان میں اپوزیشن کے جتنے لوگ بیٹھے ہیں وہ محب وطن پاکستانیوں کے ووٹ لے کر آئے ہیں ۔ ہم اس زبان کو پکڑیں گے جو ہماری پاکستانیت کو للکارے گا ۔ غدار وہ ہیں جس نے کشمیریوں کا سودا کیا اور اب ہم پر غداری کا الزام لگاتا ہے ۔