شادی پر جائیں پر قلفہ دھیان سے کھائیں

شادی پر جائیں پر قلفہ دھیان سے کھائیں

لاہور : شادی پر جائیں پر قلفہ دھیان سے کھائیں۔ پنجاب فوڈ اتھارٹی نے کارروائی کرتے ہوئے شادی ہالوں اور کیٹرنگ کمپنیوں کو ناقص قلفہ سپلائی کرنے والی فیکٹری سیل کر دی۔

اے ڈی جی آپریشنز رافیعہ حیدر نے تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ کالی پلی فیروز پور روڈ پرمعروف ہنی کلاسک آئس کریم و قلفہ فیکٹری کو سیل کرکے890 لیٹر تیار قلفہ موقع سے برآمد کر کے تلف کر دیا گیا۔تیار کیا گیاقلفہ شادی ہالوں اور کیٹرنگ کمپنیوں کو فروخت کیا جانا تھا۔

رافیعہ حیدر نے مزید بتایا کہ قلفے کی تیاری میں ویجیٹیبل فیٹ، فلیورز اور کیمیکلز کا استعمال کیا جا رہا تھا۔آئس کریم اور قلفہ کے ایک بھی پیک پر ایکسپائری ڈیٹ موجود نہ تھی۔تیار اشیاء کو انتہائی گندے اور ناقص سٹور میں محفوظ کیا گیا تھا۔ سٹور کے اندر کھلے گٹر کی نالیاں گزرتی پائی گئیں۔

پنجاب فوڈ اتھارٹی ٹیموں نے مزید کارروائیاں کرتے ہوئے رائیونڈ  روڈ پر ا نیس ایسوسی ایٹ، گجومتامیں الجنت فوڈز،  راو ی روڈ پر عارف نان شاپ،داتا مِلک شاپ ماشا اللہ نان شاپ،کریم پارک میں عالم بیکری پر چھاپے کے دوران،ورکنگ ایریا کا گندا ہونے،فوڈ لائسنس اور ملازمین کے میڈیکل موجود نہ ہونے،نیلے کیمیکل ڈرمز کے استعمال،کھلے غیرمیعاری رنگوں کے استعمال،گوشت اور اشیاِخوردونوش کو زنگ آلودہ فریزر میں محفوظ کرنے،حشرات اور احاطے کی صفائی کے نامناسب انتظام ہونے،گلی سٹری سبزیوں کے استعمال پر 50 ہزار کے جرمانے عائد کیے گئے۔

ٹاؤن شپ میں بسم اللہ جنرل سٹور،الرحمن جنرل سٹور، پر فیکٹ پانی،غازی مِلک شاپ،میکس پان شاپ،ڈے اینڈ نائٹ پان شاپ،حمزہ فوڈ کارنر،غازی نان شاپ؛مصطفی ٹاؤن میں یونس پان شاپ،عبدالرزاق شوارما اینڈ برگر،ماشااللہ نان شاپ،راجپوت ڈیریز،اتفاق ٹاؤن میں عابد کوزی حلیم،عبداللہ مِلکی چنے،کاشف سوئٹس،شیخ نہاری ہاؤس،بھٹو مرغ چنے،چشتیاں مِلک سنٹر؛دھوبی گھاٹ میں ارشاد سٹور،مہر سٹور،شیخ سٹور، داتا مِلک شاپ،حافظ کریانہ سٹور،شادباغ میں سبحان مِلک شاپ،شہباز ٹکی والے،بابا محمد دین ٹی سٹال،زین سوڈا واٹر سیل پوائنٹ،نصیر خان نان شاپ، صوفی بناسپتی،سب وے ریسٹورنٹ،بسم اللہ ہوٹل،واٹر ورلڈ،فائیوسٹار نعیم پان شاپ،فیصل جنرل سٹور،گجاپیرمِلک شاپ اور متعدد شاپس پر معائنہ کے دوران فوری ای لائسنس بنوانے،حشرات کے خاتمے کا خیال رکھنے اور کھانے کے میعار کو بہتر بنانے کے نوٹس جاری کیے گئے۔

مصنف کے بارے میں