عمران خان کو اسلام آباد ہائیکورٹ سے فوری ریلیف نہ مل سکا، مقدمات دوسری عدالت منتقلی کرنے کی درخواست مسترد، فوری حکم امتناعی دینے سے انکار

عمران خان کو اسلام آباد ہائیکورٹ سے فوری ریلیف نہ مل سکا، مقدمات دوسری عدالت منتقلی کرنے کی درخواست مسترد، فوری حکم امتناعی دینے سے انکار

اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف 9 مئی واقعات، جعلسازی اور دیگر مقدمات  کے حوالے سے محفوظ کیا گیا فیصلہ سنا دیا۔چیئرمین پی ٹی آئی کی چھ مقدمات دوسری عدالت منتقلی کی درخواستیں مسترد کردی گئیں۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے محفوظ فیصلہ سنایا۔عمران خان کی اہلیہ بشری بی بی کی جعلسازی کا مقدمہ دوسری عدالت منتقل کرنے کی درخواست بھی مسترد کردی گئی ۔ 

اسلام آباد ہائیکورٹ سے عمران خان کو توشہ خانہ کیس میں فوری حکم اسٹے نا مل سکا۔ عدالت نے حکم امتناع کی درخواست بھی دیگر درخواستوں کے ساتھ آئندہ ہفتے سماعت کے لیے مقرر کردی۔

فیس بک پوسٹیں ایڈیشنل سیشن جج ہمایوں دلاور سے متعلقہ ہیں یا نہیں ؟ اسلام آباد ہائیکورٹ نے ایف آئی اے سے فرانزک کے بعد آئندہ ہفتے ریورٹ طلب کر لی۔

قبل ازیں چیف جسٹس نے کہا تھا آج کی سماعت کا آرڈر جاری کروں گا۔ کیس کی سماعت آئندہ ہفتے میں مقرر کر لیتے ہیں۔ خواجہ حارث کا کہنا تھا کہ  چار پانچ دن میں ہماری درخواستوں پر فیصلہ ہو جائے گا  ۔ پریکٹیکلی مشکل ہے ٹرائل جاری رہے اور ہماری درخواستیں غیر موثر ہو جائیں۔ 

انہوں نے کہا کہ جب تک قابل سماعت ہونے کی درخواست پر فیصلہ نہیں ہو جاتا تب تک ٹرائل جاری نہیں رہ سکتا ۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ہم اس حوالے سے تحریری آرڈر جاری کریں گے ۔ کیس کی سماعت آئندہ ہفتے میں مقرر کر لیتے ہیں ۔ عدالت نے توشہ خانہ اپیلوں پر سماعت آئندہ ہفتے تک ملتوی کر دی۔ 

مصنف کے بارے میں