انٹر میڈیٹ پارٹ ٹو کے نتائج کا اعلان کر دیا گیا ،33 فیصد نمبر کیوں دیے گئے 

Intermediate Result,FC,ICS,Lahore Board,Isb Board

اسلام آباد: وفاقی تعلیمی بورڈ نے انٹرمیڈیٹ پارٹ ٹو کے نتائج کا اعلان کر دیا ، ہیو مینٹیز گروپ میں سیدہ عمت الزہرہ ، پری میڈیکل گروپ میں عمر مقصور نے پہلی پوزیشن حاصل کی۔تمام طالبا کو آن لائن سہولیات میسر نہ تھیں جس کی وجہ سے بھی فیل ہونے والے سٹوڈنٹس کو کم از کم 33 فیصدنمبر دینے کا فیصلہ کیا ،تاکہ کسی بھی بچے کا تعلیمی سال ضائع نہ ہو ۔

 وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کہتے ہیں یہ سال کورونا کی وجہ سے بہت مشکل تھا ،بچوں کو کورس مکمل کرنے میں مشکلات رہی لیکن ہم نے مشکل فیصلے کیے،،بچوں کی مشکلات کو مدنظر رکھتے ہوئے سلیبس بھی کم کیا گیا.

نمائندہ نیو نیوز کے مطابق  فیڈرل بورڈ کی جانب سے انٹرمیڈیٹ پارٹ ٹو کے نتائج کا اعلان کر دیا گیا ، ہیو مینٹیز گروپ کی سیدہ عمت الزہرہ نے 1051 نمبر حاصل کر کے پہلی پوزیشن حاصل کی ، پیومینٹیز گروپ کی سیدہ نوشین نے 1044 نمبر لیکر دوسری اور صباحت بی بی نے 1041 نمبر حاصل کرکے تیسری پوزیشن لی ،  پری میڈیکل گروپ کے عمر مقصور نے 1098 نمبر لیکر پہلی پوزیشن حاصل کی ، پری میڈیکل گروپ کے عزیر عرفان اور ماہرین خالد نے بھی 1098 نمبر لیکر پہلی پوزیشن حاصل کی ، موئزہ زاہد نے 1094 نمبر حاصل کرکے دوسری پوزیشن حاصل کی ۔

 اریان عتیق، ونیزہ نعیم اور شائزہ ذوالفقار نے 1093 نمبر لیکر تیسری پوزیشن حاصل کی،  کامرس گروپ میں عرفان عمران نے 1084 نمبر حاصل کرکے پہلی پوزیشن حاصل کی  ، لائبہ اسلم نے 1076 نمبر لیکر دوسری اور اقرا یونس نے 1074 نمبر لیکر تیسری پوزیشن حاصل کی  ،99.89 فیصد طلبا امتحانات میں کامیاب ہوئے ، کل 70 ہزار 79 بچوں نے امتحانات دیے ، 69 ہزار 503 طلبا امتحانات میں کامیاب ہوئے۔

 وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے فیڈرل بورڈ میں پوزیشن ہولڈرز کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ  پوزیشن ہولڈرز اور ان کے والدین کو مبارکباد پیش کرتا ہوں ، یہ سال کورونا کی وجہ سے بہت مشکل تھا  ، کورونا کی وجہ سے تقریبا 4 یا 5 ماہ ہی تعلیمی ادارے کھل سکے ، بچوں کو کورس مکمل کرنے میں مشکلات رہی لیکن ہم نے مشکل فیصلے کیے ، پہلا فیصلہ کیا کہ امتحان ضرور لینا ہے ، پوزیشن لینے والے بچوں کو کوئی مشکلات نہیں ہوئی ہونگی ، بہت سارے بچوں کو پریشانی بھی ہوئی جنہوں نے سوشل میڈیا اور ادھر ادھر کہا کہ امتحان نہ لیں  ، بچوں کی مشکلات کو مدنظر رکھتے ہوئے سلیبس بھی کم کیا گیا ، فیل ہونے والے سٹوڈنٹس کو کم از کم 33 فیصد نمبر دینے کا بھی فیصلہ کیا ، آن لائن سہولیات سب کو میسر نہیں تھیں ،انہوں نے کہا 30 بورڈز اور صوبائی حکومتوں کے ساتھ مشورے کرکے فیصلے کیے۔