الائچی کے ایسے فوائد جو پہلے کبھی نہیں پڑھے ہوں گے

الائچی کے ایسے فوائد جو پہلے کبھی نہیں پڑھے ہوں گے

اسلام آباد: الائچی روزمرہ گھریلو استعمال کی عام چیز ہے، جسے عام طور پر کھانوں، چائے یا منہ میں خوشبو کیلئے استعمال کیا جاتا ہے، مگر یہاں ہم آپ کو الائچی کے مزید حیران کن فوائد سے متعلق آگاہ کریں گے۔

نظام انہظام: کھانے کے بعد سونف اور الائچی کے مرکب کا استعمال کھانے کو ہضم کرنے میں بے حد مدد گار ہے، یہ تیزابیت کو ختم کرتی ہے۔ خوابیدگی کے خمار کو کم کرتی ہے جبکہ معدے میں پانی کی مقدار کو کنٹرول کرتے ہوئے ریع پیدا ہونے سے روکتی ہے۔

بد ہضمی سے ہونیوالی گیس اور سردرد کیلئے سبز چائے میں الائچی ڈال کر پینے سے افاقہ ہوتا ہے۔

سانس کی بدبو: اگر آپ کے سانس کی بدبو ہزار کوشش کے باوجود بھی ختم نہیں ہوتی تو الائچی استعمال کریں یہ اینٹی بیکٹریل خصوصیات کا حامل بھی ہوتی ہے اور اس کی تیز خوشبو منہ کی بدبو دور کر دیتی ہے۔ یہ نظام انہضام کو بہتر بناتی ہے اور منہ کی بدبو کی ایک بڑی وجہ نظام انہضام کی خرابی ہوتی ہے۔

تیزابیت: الائچی معدے میں موجود لعابی جھلی کو مضبوط بناتی ہے، اس لئے یہ تیزابیت کیلئے اکسیر ہے۔ اس کو چبانے سے منہ میں بننے والے لعاب میں بھی اضافہ ہوتا ہے، جو خوراک کو ہضم کرنے میں بنیادی اہمیت کا حامل ہے۔

نظام تنفس: الائچی پھیپھڑوں میں خون کے دورانیہ کو بڑھا کر نزلہ، زکام، کھانسی، دمہ کے امراض میں آرام پہنچاتی ہے جبکہ بلغم کو باہر نکالنے کیلئے بھی انتہائی مدد گار ہے۔

دل کی دھڑکن: چوں کہ الائچی میگنیشیم، پوٹاشیم اور کیلشیم کے مرکبات سے بھرپور ہوتی ہے اس لئے یہ خون کے الٹرولائٹس کیلئے صحت کا خزانہ ہے۔ یہ اجزاءدوران خون کو بہتر بنانے میں اور بلڈ پریشر کو کنٹرول میں رکھتے ہیں۔

اینیما(خون کی خاص کمی) : الائچی کے بنیادی اجزاءمیں آئرن، کاپر اور وٹامنز سی کے علاوہ ایسے وٹامنز موجود ہوتے ہیں کہ جو خون کے سرخ جرثوموں کی افزائش کیلئے بے حد مدد گار ہوتے ہیں اور اینیما کی بیماری کےخلاف ڈھال ثابت ہوتے ہیں۔

زہریلے مادوں کا تدارک: الائچی معدنیات سے بھی معمور ہوتی ہے جو کہ جسم کے زہریلے اور فاسد مادوں کو ختم کوتی ہے، انہیں جسم سے خارج کرتی ہے، حتیٰ کہ کینسر جیسے موذی مرض سے بھی بچاتی ہے۔

نظام تولید: الائچی ایک طاقتور محرک ہے، جو جنسی صلاحیتوں میں اضافے کے ساتھ ساتھ نظام تولید کو بھی بہتر بناتا ہے۔ یہ نہ صرف سرعت انزال جیسے امراض کو ختم کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے بلکہ تولیدی اعضا کو طاقت عطاءکر کے ان کے افعال کو طوالت بخشتی ہے۔