سپریم کورٹ کے کندھوں پر حکومت گرائی گئی، سابق وفاقی وزرا کی پریس کانفرنس

سپریم کورٹ کے کندھوں پر حکومت گرائی گئی، سابق وفاقی وزرا کی پریس کانفرنس

اسلام آباد: پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنماوں نے پنجاب ہاوس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ  عدالتی فیصلہ انصاف کے تقاضے پورے نہیں کرتا۔تاریخ میں ایسی جے آئی ٹی نہیں بنی،جے آئی ٹی کے جنات نے پینتیس سال کے کاغذات چھان مارے ،کچھ نہ مل سکا۔سیاسی پارٹی دھرنوں سے اقتدار نہ لے سکی،پھر عدالت آئی  اور سپریم کورٹ کے کندھوں پر حکومت گرائی۔

بیرسٹر ظفراللہ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 30،35 سال کا ایک ایک کاغذ چھانا گیا ،یہ فیصلہ انصاف کے تقاضےپورےنہیں کرتا،ایک بات کو تین جج صاحبان سنتے ہیں اور فیصلہ پانچ کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 1947 سے کسی وزیراعظم نے اپنے 5 سال پورے نہیں کیے،  آپ ہمیں کسی کمیشن پر نااہل کرتے جے آئی ٹی رپورٹ کا ایک حصہ مخبر پر مشتمل ہے۔  پاکستان کے سیاستدانوں کو جمہوریت کیلیے اور کتنی قربانیاں دینا پڑیں گی، جے آئی ٹی رپورٹ کا ایک حصہ مخبر کی رپورٹ پر مشتمل ہے  ، سیاسی سوال کو عدالت عظمیٰ نے کارروائی کا حصہ بنالیا۔

انکا مزید کہنا تھا کہ جے آئی ٹی پر جو ہمارے تحفظات تھے اس پر کچھ نہیں کیا گیا ، کہا گیا وزیراعظم دبئی کی کمپنی کے چیئرمین ہیں، رپورٹ میں ہے کہ وزیراعظم نے کہاکہ میں نے تنخواہ نہیں لی۔

خواجہ سعد رفیق نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ خان صاحب ، بغلیں نہ بجائیں ،کچھ دنوں میں آپ بغلیں جھانکیں گے۔   کیوں وزرائے اعظم کو ذلیل کرکے رسوا کرکے نکالا جاتا ہے۔ دامن صاف ہے،عدالت میں اپنا موقف بیان کریں گے۔نظراٹھا کر چلیں گے۔ انہوں نے کہا کہ  عوام کے حق حاکمیت کو پامال کیا گیا۔پاکستان میں سول حاکمیت چاہتے ہیں، عدالت کے وقار کو ملحوظ خاطر رکھاجائے گا۔

زاہد حامد نے کہا کہ جنوری 2013ء میں بتا دیا گیا تھا کہ تنخواہ نہیں لینی۔جے آئی ٹی پر جو ہمارے تحفظات تھے اس پر کچھ نہیں کیا گیا ،کہا گیا وزیراعظم دبئی کی کمپنی کے چیئرمین ہیں۔

شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ حقائق عوام کے سامنے رکھنا ہمارا حق ہے، یہ ہم سے کوئی نہیں لے سکتا،بات گاڈ فادر سے شروع ہوئی اور مافیا تک پہنچی ،وزیراعظم کو بیٹے سے پیسے نہ لینے پر نااہل کیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ   فیصلے کوقانونی طور پر چیلنج کریں گے، ہم نے اپنا مقدمہ عوام کے سامنے رکھ دیا ہے ،عوام فیصلہ کردیں گے،فیصلے کوقانونی طور پر چیلنج کریں گے،ان چیزوں کا فیصلہ ہونا ہے کہ کس نے کیا زیادتی کی۔

احسن اقبال نے کہا کہ مسلم لیگ ن کے ووٹر کا اعتماد بڑھ گیا ہے،مسلم لیگ ن کےووٹرنےنوازشریف کومینڈیٹ دیا کہ وہ وزیراعظم منتخب ہوں ۔ افغانستان میں کرزئی نے چھ سال پورے کیے،اشرف غنی بھی پورے کرینگے۔تیس سال میں ہم پاکستان کو آگے نہیں لے کرجاسکے ۔ آج یہ فیصلہ آیا تو مجھے محاورہ یاد آگیا ،کھودا پہاڑ نکلا چوہا،وہ بھی مرا ہوا۔انہوں نے کہا کہ آج میرا اپنی قیادت پر اعتماد دس گنا بڑھ گیا ہے۔

انوشے رحمان نے کہا کہ وزیراعظم پاکستان کا جرم یہ تھا کہ وہ وزیراعظم بنے اور بار بار بنے،نوازشریف کو کوئی گھر نہیں بھیج سکتا ،نواز شریف دوبارہ پوری قوت کے ساتھ واپس آئیں گے۔ انہوں نے کہا کہ  نوازشریف جلاوطنی کے زمانے میں اپنے بیٹے کی کمپنی کے ہیڈ بنتے ہیں ۔

مصنف کے بارے میں