نواز شریف آئیں گے تو الیکشن ہوگا،نہیں آئے تو نہیں ہوگا : سینئر صحافی 

نواز شریف آئیں گے تو الیکشن ہوگا،نہیں آئے تو نہیں ہوگا : سینئر صحافی 
سورس: File

اسلام آباد : سینئر صحافی حامد میر نے دعویٰ کیا ہے پاکستان میں جنرل الیکشن نواز شریف کی واپسی سے مشروط ہیں ۔ نواز شریف آئیں گے تو الیکشن ہوگا نہیں آئیں گے تو الیکشن نہیں ہوگا۔ 

سینئر صحافی حامد میر نے اپنے کالم میں دعویٰ کیا کہ نواز شریف کو مشورہ دیا گیا کہ وہ ایئرپورٹ سے جلوس کی صورت میں مینار پاکستان نہ جائیں، خدانخواستہ کوئی ایسا واقعہ نہ ہو جائے جو محترمہ بے نظیر بھٹو شہید کے ساتھ 2007ءمیں راولپنڈی میں پیش آیا تھا۔ 

انہوں نے کہا کہ جو لوگ نواز شریف کو محترمہ بے نظیر بھٹو کے انجام سے خبردار کر رہے ہیں ان کا کہنا ہے کہ خطرہ صرف نواز شریف کو نہیں بلکہ شہباز شریف سمیت مسلم لیگ ن کے کچھ دیگر رہنمائوں کو بھی ہے۔ 

حامد میر کا دعویٰ ہے کہ مسلم لیگ( ن) نواز شریف کے بغیر ایک موثر انتخابی مہم نہیں چلاسکتی۔وطن واپسی پر انکی گرفتاری کے خدشے کا بھی اظہار کیا گیا ہے۔ ان کے وکلاء واپسی سے قبل حفاظتی ضمانت حاصل کرنے کے امکانات کا بھی جائزہ لے رہے ہیں لیکن نواز شریف کو گرفتاری سے نہیں ڈرنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف واپس آئیں گے تو الیکشن کا انعقاد یقینی ہو جائے گا اگر وہ واپسی میں تاخیر کریں گے تو الیکشن بھی تاخیر کا شکار ہو سکتا ہے۔ ان کی جماعت انہیں چوتھی مرتبہ پاکستان کا وزیر اعظم بنانے کی متمنی ہے۔ 

انہوں نے کہا کہ مشرف کے باہر جانے کے بعد جنرل راحیل شریف نواز سے توسیع مانگنے لگے راحیل شریف سے جان چھڑا کر قمر جاوید باجوہ کو لایا گیا۔ باجوہ صاحب سپریم کورٹ کے کون کون سے جج کو کب اور کہاں ملتے تھے؟ یہ ایک لمبی کہانی ہے لیکن نواز شریف کو سپریم کورٹ کے ذریعہ نااہل قرار دلوانے کی سازش میں وہ مکمل طور پر شریک تھے۔ 

مجھے کچھ بتانے کی ضرورت نہیں نواز شریف کو خود بھی سب پتہ ہے کیونکہ 2018ء میں ان کے ساتھ جیل میں جو بھی ہوا باجوہ کی مرضی سے ہوا۔ 2018ء کے الیکشن میں جو کھلی دھاندلی ہوئی وہ ایک پروجیکٹ کا حصہ تھی اور اس پروجیکٹ کے سپروائزر باجوہ تھے ۔

مصنف کے بارے میں