ملکہ برطانیہ نے پارلیمنٹ معطل کرنے کی منظوری دیدی

ملکہ برطانیہ نے پارلیمنٹ معطل کرنے کی منظوری دیدی
کیپشن: Image by facebook

ملکہ برطانیہ نے 14 اکتوبر کو پارلیمنٹ معطل کرنے کی منظوری دیدی ، اس فیصلے سے ارکان پارلیمنٹ کے پاس اتنا وقت نہیں ہوگا کہ وہ یورپی یونین سے علیحدگی کے لیے قانون سازی کر سکیں ,  بورس جانسن نے اس حوالے سے تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ پارلیمان کی معطلی کے بعد برطانوی ملکہ چودہ اکتوبر کو خطاب کریں گے۔

وزیراعظم کے فیصلے پر پارلیمنٹ کے سپیکر اور اپوزیشن میں شدید غصہ پایا جارہا ہے,قائد حزب اختلاف نے پارلیمنٹ کی معطلی کو جمہوریت پر حملہ قرار دیا ہے۔

اسپیکر اسمبلی جون بیرکاؤ کا کہنا تھا کہ بورس جانسن کے اقدام کا مقصد پارلیمنٹ کو بریگزٹ منصوبے اور اس کی روشنی میں ملک کے راستے کی ذمے داریوں کو زیر بحث لانے سے روکنا ہے۔انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کو معطل کرنا جمہوری عمل اور عوام کے منتخب کردہ پارلیمانی نمائندگان کے حقوق کی خلاف ورزی ہوگی۔

لیبر پارٹی کے رہنما جیرمی کاربائن نے بورس جانسن کیخلاف تحریک عدم اعتماد لانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ پارلیمان کی معطلی ناقابل قبول ہے۔ان کا کہنا تھا کہ وزاعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد لائی جائے گی اور انہیں عوام کے سامنے جواب دینا ہوگا۔

واضح رہے کہ 14 اکتوبر تک پارلیمنٹ معطل رہے گی جب کہ برطانیہ نے یورپی یونین سے علیحدگی کے لیے 30 اکتوبر تک قانون سازی کرنی ہے کیونکہ علیحدگی کی تاریخ 31 اکتوبر مقرر ہے۔