'سب جانتے ہیں کہ اسلام کے نام پر کن لوگوں نے سیاسی دکانیں کھولی ہوئی ہیں'

'سب جانتے ہیں کہ اسلام کے نام پر کن لوگوں نے سیاسی دکانیں کھولی ہوئی ہیں'
کیپشن: سکھوں یاتریوں کو بابا گرونانک کے 550 ویں جنم دن کے موقع پر مکمل سہولیات فراہم کریں گے۔۔۔۔۔۔فوٹو/ اسکرین گریب نیو نیوز

اسلام آباد: ایوان صدر میں اقلیتوں کے حوالے سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا اسلام میں قانون سے بالاتر کوئی نہیں ہے لیکن بدقسمتی سے پاکستان میں صدر اور وزیراعظم رہنے والے خود کو عدالت میں بے قصور ثابت نہیں کرتے۔

مسلمانوں کے لیے ایک ہی ماڈل ریاست ہے اور وہ ہے مدینہ کی ریاست، مدینہ کی ریاست پر پی ایچ ڈی ہونا چاہیے کہ ہمارے نبی ﷺ نے کس طرح مدینہ کی ریاست کو ایک ماڈل ریاست بنایا۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ میں نے مدینہ کی ریاست کی بات انتخابات کے بعد کی تھی اور سب جانتے ہیں کہ پاکستان میں اسلام کے نام پر کن لوگوں نے اپنی سیاسی دکانیں کھولی ہوئی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آج کی جدید ریاستوں کو دیکھیں تو ان میں بہت سی چیزیں مدینہ کی ریاست سے لی گئی ہیں اور نئے پاکستان سے متعلق میرا ایک وژن ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ جو لوگ زبردسی لوگوں کو مسلمان کرتے ہیں نا وہ اسلام جانتے ہیں اور نا ہی اسلام کی تاریخ جانتے ہیں کیونکہ اسلام میں کوئی جبر نہیں ہے۔ ہم کیسے لوگوں کو زبردستی مسلمان کرنے کا معاملہ اپنے ہاتھ میں لے لیتے ہیں۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ اسلام میں قانون سے بالاتر کوئی نہیں ہے اور جب قانون کی بالادستی نہیں ہوتی تو کمزور کے لیے ایک قانون اور طاقتور کے لیے دوسرا قانون ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے پاکستان میں قانون کی بالادستی نہیں ہے جس کی وجہ سے صدر اور وزیراعظم رہنے والے خود کو عدالت میں بے قصور ثابت نہیں کرتے۔

ان کا کہنا ہے کہ پاکستان میں قانون کی بالادستی ہی مسائل کا حل ہے اور ہماری جنگ قانون کی بالادستی کی جنگ ہے۔

وزیراعظم عمران خان نے ملک میں رہنے والی تمام اقلیتوں کو بھرپور تحفظ اور سہولیات فراہم کرنے کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ ہم اس حوالے سے اپنی قوم کے ذہنوں کو بھی تبدیل کریں گے۔

انہوں نے اس موقع پر یہ اعلان بھی کیا کہ سکھوں کے روحانی پیشوا بابا گرونانک کے 550 ویں جنم دن کے موقع پر مکمل سہولیات فراہم کریں گے۔