پیپلزپارٹی کا اپوزیشن لیڈر کے لیے خورشید شاہ پر ہی اعتماد کا اظہار

پیپلزپارٹی کا اپوزیشن لیڈر کے لیے خورشید شاہ پر ہی اعتماد کا اظہار

اسلام آباد:  پیپلزپارٹی نے اپوزیشن لیڈر کے لیے خورشید شاہ پر ہی اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ کسی کو اپوزیشن لیڈر تبدیل کرنے کا شوق ہے تو پورا کرلے۔

پیپلزپارٹی کے اجلاس کے بعد اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی پی رہنماء قمر زمان کائرہ نے کہا کہ جو طریقہ آئین میں درج ہے اسی پر چلتے ہوئے چئیر مین نیب اور عبوری حکومت کا تقرر ہونا ہے، ایک صوبے میں پی ٹی آئی حکومت میں ہے اور ایک میں اپوزیشن میں، تو دونوں صوبوں میں ان کی مشاورت سے ہی عبوری حکومت آئے گی۔

قمر زمان کائرہ نے کہا کہ ہمارے بارے میں بار بار مک مکا کا کہا جارہا ہے، مخالفین اگر یہ کہیں تو ٹھیک ہے لیکن میڈیا بھی کہہ رہا ہے جو افسوسناک ہے، مک مکا کی باتوں کی مذمت کرتے ہیں، کسی مک مکا کا حصہ تھے ہیں اور نہ رہیں گے، اگر سسٹم بچانے کو مک مکا کہتے ہیں تو کہتے رہیں۔انہوں نے کہا کہ نوازشریف حکومت میں بھی ہیں اور اپوزیشن بھی کرنا چاہتے ہیں اسی طرح ایم کیوایم ہمارے ساتھ حکومت میں بھی ہے اور اپوزیشن بھی کرنا چاہتی ہے جب کہ ایم کیو ایم یہ خود کر رہی ہے یا ان سے کروایا جا رہا ہے، کچھ ہو رہا ہے۔

قمر زمان کائرہ کا کہنا تھا کہ اپوزیشن لیڈرکے انتخاب پرہماری اسٹریٹیجی ہے جو شیئرنہیں کرسکتے، ہمارے ساتھی اور دوست ہمارے ساتھ ہیں، جہاں جہاں مشاورت کی ضرورت ہوگی وہ ہم کریں گے اور ہر معاملے پر کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ نوازشریف حکومت میں بھی ہیں اور اپوزیشن بھی کرنا چاہتے ہیں۔ اسی طرح ایم کیوایم ہمارے ساتھ حکومت میں بھی ہے اور اپوزیشن بھی کرنا چاہتی ہے، جبکہ ایم کیو ایم یہ خود کر رہی ہے یا ان سے کروایا جا رہا ہے ۔۔۔ کچھ ہو رہا ہے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ملک ریاض ہمارے پیغام رساں نہیں، وہ ذاتی حیثیت میں کلثوم نواز کی عیادت کے لیے گئے، اگر ہم نے کوئی خفیہ سفارت کاری ہی کرنا ہے تو میڈیا کو بتا کر کیوں کی جائے گی، وہ رات کے اندھیرے میں بھی ہوسکتی ہے۔

اس موقع پر نیئر بخاری نے کہا کہ کسی کو اپوزیشن لیڈر تبدیل کرنے کا شوق ہے تو پورا کرلے، ہمیں خورشید شاہ پر مکمل اعتماد ہے جب کہ چوہدری منظور کا کہنا تھا کہ پاکستان کی تاریخ میں پی ٹی آئی اور ایم کیوایم کے الائنس سے بڑا کوئی سیاسی مک مکا نہیں، ابھی کوئی نام سامنے نہیں آیا اور اگر پی ٹی آئی کے پاس کوئی فرشتے ہیں تو سامنے لے آئیں۔

مصنف کے بارے میں