پاکستان میں کورونا وائرس کی صورتحال پریشان کن، مزید 86 مریض انتقال کر گئے  

Corona virus situation in Pakistan worrying, 86 more patients died
کیپشن: فائل فوٹو

لاہور: پاکستان میں کورونا کی صورتحال ایک بار پھر پریشان کن ہو چکی ہے۔ یومیہ کیسز اور اموات میں روز بروز اضافہ ہونے لگا ہے۔ گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران مزید 86 مریض انتقال کر گئے ہیں جس سے اموات کی مجموعی تعداد 23 ہزار 293 ہو چکی ہے۔

نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کے مطابق گزشتہ چوبیس گھنٹے کے دوران 58 ہزار 203 افراد کے کورونا ٹیسٹ کیے گئے جن میں سے 4 ہزار 537 نئے مثبت کیس رپورٹ ہوئے۔ ملک بھر میں کورونا کے مثبت کیسز کی شرح 7.79 فیصد رہی جبکہ متاثرین کی تعداد 10 لاکھ 24 ہزار 861 سے تجاوز کر چکی ہے۔

وفاقی وزیرمنصوبہ بندی ترقی واصلاحات وخصوصی اقدامات ونیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سنٹر کے سربراہ اسد عمر نے ویکسینیشن نہ کرانے والوں کو ڈیڈ لائن دیتے ہوئے کہا ہے کہ 31 اگست سے مزید بندشیں لگنے جا رہی ہیں، 31 اگست کے بعد ویکسینیشن نہ کرانے والوں کے کام کرنے پر پابندی ہو گی۔

گزشتہ روز سربراہ این سی او سی اسد عمر کا کہنا تھا کہ ایک سال سے زائد ہو گیا ہے۔ ہم کورونا وائرس کے ساتھ زندگی گزار رہے ہیں۔ رمضان میں کورونا ایس او پیز کے لیے بڑا کام کیا گیا۔ سندھ حکومت بڑے مستعد انداز میں کورونا کو دیکھ رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیرِاعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ہم ملک بند نہیں کر سکتے۔ یکم اگست سے ہوائی سفر کرنے والوں کے لیے ویکسی نیشن لازمی ہو گی۔ یکم اگست سے کم از کم ایک ڈوز لگوانے والے مسافر ہوائی جہاز پر سفر کر سکیں گے۔

اسد عمر نے کہا کہ اساتذہ کو بھی ویکسین لگوانا لازمی ہوگا۔ بچوں کی صحت پر سمجھوتہ نہیں کر سکتے، جن اساتذہ نے ویکسی نیشن نہیں کروائی وہ یکم اگست کے بعد سکول نہیں جا سکتے، بسوں کے ڈرائیور، کنڈکٹرز کو ویکسی نیشن کروانا ہو گی۔

انہوں نے بتایا کہ ڈیٹا اور تجربے کو مدِنظر رکھ کر پلان مرتب کیا ہے، ہم زور لگاتے ہیں تو وبا نیچے آتی ہے، پھر سب کھلتا ہے تو وبا بڑھ جاتی ہے، مکمل طور پر کورونا کی وبا سے نکلنا چاہتے ہیں تو ویکسینیشن حل ہے، 3 دن پہلے 6 لاکھ 80 ہزار ویکسی نیشن ہوئی جو ایک ریکارڈ تھا۔ سربراہ این سی او سی نے کہا کہ ملک میں ویکسین مہم بڑے پیمانے پر تیزی سے جاری ہے، ویکسی نیشن کی تعداد میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے، بہتر کارکردگی میں وفاق کی تمام اکائیاں شامل ہیں۔

اسد عمر نے بتایا کہ ایس او پیز پر عمل درآمد کر کے کورونا سے بچا جا سکتا ہے، اس سے بچاوکا واحد حل احتیاط ہے۔انہوں نے کہا کہ بچوں کو اسکول لے جانے والے ڈرائیوار، کنڈیکٹر 31 اگست سے پہلے ویکسین لگوائیں، قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار بھی 31 اگست تک ویکسی نیشن کروا لیں، ویکسین لگوانے کا عمل آسان ترین کر دیا گیا ہے۔

اسد عمر نے بتایا کہ ہوٹلوں، ریستوران، میرج ہالز میں کام کرنے والوں کو بھی ویکسین لگوانا لازمی کر دیا ہے، ویکسین نہ لگوانے والے 31 اگست کے بعد ہوٹلوں، ریستورانوں، میرج ہالز میں کام نہیں کر سکیں گے۔انہوں نے کہا کہ پبلک ڈیلنگ والے دفاتر میں کام کرنے والوں کیلئے بھی ویکسی نیشن کی آخری تاریخ 31 اگست ہے، 31 اگست تک ویکسی نیشن نہ کرانے والوں کے کام کرنے پر پابندی ہوگی۔

این سی او سی کے سربراہ نے کہا کہ 18 سال سے زائد عمر کے طالب علم 31 اگست تک ویکسینیٹ ہوں گے، بس، کوسٹرز ڈرائیورز، بس اڈوں اور عوامی مقامات پر کام کرنے والوں کے لیے ویکسین لگوانے کی آخری تاریخ بھی 31 اگست ہے۔اسد عمر نے کہاکہ آئندہ صورتِ حال دیکھ کر مزید شعبوں کی فہرست جاری کی جائے گی، ان سیکٹرز میں ویکسینیشن لازمی کر رہے ہیں جو بند ہونے سے متاثر ہوئے۔