پاکستان میں”دیوسائی“ جیسی فلم بننے میں وقت لگے گا، علی ظفر

پاکستان میں”دیوسائی“ جیسی فلم بننے میں وقت لگے گا، علی ظفر

کراچی :پاکستانی گلوکار و اداکار علی ظفر نے 2010 میں پہلی بولی وڈ فلم سائن کی تھی اور اب وہ ایک پاکستانی فلم کا بھی حصہ بننے جارہے ہیں۔اپنے ایک انٹرویو میں علی ظفر نے اپنی ڈیبیو پاکستانی فلم، اپنے موسیقی کے کیریئر اور اپنی پروڈکشن میں بننے والی فلم ”دیوسائی“ کے ملتوی ہونے کے حوالے سے بات کی۔علی ظفرنے کہا کہ میں پاکستان میں 4 سال سے ایک فلم بنانے کی کوشش کررہا ہوں، اس دوران کئی مختلف خیالات اور کہانیوں پر بات کی گئی، جس کے بعد آخر کار میں نے اس فلم کو سائن کیا۔میں اور احسن اس فلم پر بہت محنت سے کام کررہے ہیں تاکہ اسے 2017 میں ریلیز کیا جاسکے، میں اپنے کردار کے حوالے سے تو کچھ نہیں بتا سکتا، بس یہ ایک سرپرائز ہے۔علی ظفرنے کہا اس فلم میں بہت زیادہ ایکشن اور کامیڈی کو پیش کیا جائے گا اور میں خود کو اس کردار میں ڈھال رہا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ آپ ایسی بہت کم فلمیں دیکھتے ہیں جو بہت سادہ لیکن متاثر کن ہوں،”ڈیئر زندگی“ ان میں سے ایک ہے، اس کے کردار اور جذبات بہت ہی سچے تھے، مجھے ایسا محسوس ہوا کہ نوجوان نسل خود کو اس فلم سے ملا سکتی ہے۔مجھے اس فلم میں اپنا کردار بھی بے حد پسند آیا، میرے کردار کا نام رومی رکھا گیا جو میرے پسندیدہ شاعر کا نام ہے۔انہوں نے کہا کہ”دیوسائی“ ایک بہت ہی پرعزم فلم ہے، جس پر بہت زیادہ خرچہ آسکتا ہے اور ابھی ہماری انڈسٹری کو اس میں کافی وقت لگے گا، میں اس کی شوٹنگ کے دوران زخمی بھی ہوا، پاکستان میں ”دیوسائی“ جیسی فلم بننے میں وقت لگے گا۔

مصنف کے بارے میں