گیس بحران پر قابو پانے کے لئے 22 کروڑ ڈالر کا نیا منصوبہ سامنے آگیا

گیس بحران پر قابو پانے کے لئے 22 کروڑ ڈالر کا نیا منصوبہ سامنے آگیا

کراچی  : ملک میں گیس کے بحران پر قابو پانے کے لئے ساڑھے 22 کروڑ ڈالر کے منصوبے کا اعلان کردیا گیا ۔ ایل این جی گھریلو سلنڈرز میں دی جائے گی ۔

تفصیلات کے مطابق ہر سال سردی کے موسم میں گیس کی کمی کو دور کرنے کے لئے ساڑھے 22 کروڑ ڈالر کے نئے منصوبےکے تحت ایل این جی کو گوادر لاکر پورے ملک میں سپلائی کیا جائے گا ۔

پاکستان گیس کمپنی کے چیئر مین اقبال زیڈ احمد کا کہنا ہے کہ گوادر کی  عوام گیس جیسی بنیادی سہولت سے محروم ہیں لہٰذا گوادر میں ایل این جی لا کر بلوچستان سمیت پورے ملک کو دی جاسکتی ہے۔ اقبال زیڈ احمد  نے دعویٰ کیا کہ وہ 7 مہینوں میں ایل این جی لا سکتے ہیں جو گوادر کے عوام کو ایل پی جی سے آدھی قیمت پر سلینڈر کے ذریعے فراہم کی جائے گی تاہم اس کے لیے اوگرا سمیت متعلقہ ادارو ں سے این او سی کا انتظار ہے۔ 

چیئرمین پاکستان گیس پورٹ  کے مطابق  یہ ایل این جی بلوچستان سمیت ملک بھر میں  سلینڈرز اور ٹینکرز کے ذریعے فراہم کی جائے گی، بحری جہاز سے ٹینکرز صنعتوں کو دیئے جائیں گے جب کہ گھریلو صارفین کو سلنڈرز میں دی جائی گی۔ان کا کہنا تھا کہ پچھلے 8  ماہ سے این او سی کاانتطار ہے، 7  مہینے  میں ایل این جی لے آئیں گے جو صرف گوادر بلوچستان نہیں پورے ملک میں جائے گی۔

یاد رہے کہ پاکستان گیس پورٹ گوادر پورٹ کے ذریعے یومیہ 30کروڑ مکعب فٹ ایل این جی درآمد کرنے کا ارادہ رکھتی ہے، 125ملین ڈالر کی سرمایہ کاری فیز ون 100ملین ڈالر کی فیز ٹو میں ہے۔