مسلم لیگ (ن) کے رہنماء اور رکن پنجاب اسمبلی بلال یاسین قاتلانہ حملے میں زخمی

مسلم لیگ (ن) کے رہنماء اور رکن پنجاب اسمبلی بلال یاسین قاتلانہ حملے میں زخمی
سورس: فوٹو: بشکریہ ٹوئٹر

لاہور: پنجاب کے دارالحکومت لاہور کے معروف علاقے بلال گنج میں فائرنگ سے سابق صوبائی وزیر خوراک اور رکن پنجاب اسمبلی بلال یاسین زخمی ہو گئے تاہم ان کی حالت خطرے سے باہر بتائی جا رہی ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے سی سی پی او لاہور سے رپورٹ طلب کر لی ہے۔ 
میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنماءاور پنجاب اسمبلی کے رکن بلال یاسین لیگی کارکن سے ملاقات کیلئے ان کے گھر گئے تھے کہ نقاب پوش موٹر سائیکل سواروں نے فائرنگ کر دی جس کے نتیجے میں وہ زخمی ہو گئے۔ آئی جی پنجاب نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے سیف سٹی کیمروں کے ذریعے مجرموں کو ٹریس کرنے کا حکم دیدیا ہے۔ 

d1d1a9953129458a4963afd85c09688c


پولیس کے مطابق بلال یاسین پر نقاب پوش افراد نے حملہ کیا اور انہیں 2 گولیاں لگیں، خاندانی ذرائع کا کہنا ہے کہ ایک گولی پیٹ اور دوسری ٹانگ میں لگی جس سے وہ زخمی ہو گئے جبکہ حملہ آور فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔ 

ذرائع کا کہنا ہے کہ بلال یاسین کو زخمی حالت میں میو ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے اور ہسپتال ذرائع کا کہنا ہے کہ بلال یاسین کو تین گولیاں لگی ہیں۔ ڈی آئی جی آپریشنز کا کہنا ہے کہ بلال یاسین کو گولی لگنے کے واقعے کی تحقیقات کے ذریعے حقائق جاننے کی کوشش کر رہے ہیں۔ 
کیپٹل سٹی پولیس آفیسر (سی سی پی او) لاہور فیاض احمد نے بلال یاسین پر فائرنگ کے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ڈی آئی جی آپریشنز سے رپورٹ طلب کر لی ہے اور واقعہ میں ملوث ملزمان کو فوری گرفتار کرنے کی ہدایت کی ہے۔