ڈینیل پرل کیس میں حکومت کیسے شہری کو نظر بند رکھ سکتی ہے ؟

ڈینیل پرل کیس میں حکومت کیسے شہری کو نظر بند رکھ سکتی ہے ؟

اسلام آباد :سپریم کورٹ میں ڈینیل پرل کیس کے ملزم عمر احمد شیخ کی رہائی کیخلاف کیس کی سماعت ٗ عدالت نے عمر احمد شیخ کی نظر بندی کے حکم امتناع میں ایک دن کی توسیع کر دی ۔


تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں ڈینیل پرل قتل کیس کے ملزم عمر احمد شیخ کی رہائی کیخلاف کیس کی سماعت ہوئی ٗ سپریم کورٹ نے عمر احمد شیخ کی نظر بندی کے حکم امتناع میں  ایک دن کی توسیع کردی۔عدالت نے ملزمان کی رہائی کے فیصلے کو معطل کرنے کی وفاقی حکومت کی استدعا مسترد کیاور ریمارکس دئیے کہ حکومت بتائے ایک شہری کو کس طرح نظر بند رکھا  جا سکتا ہے۔


عمر شیخ کی جیل میں موجودہ حیثیت 24 گھنٹوں کیلئے برقرار رکھی گئی ہے۔جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ مقدمے کو سننا چاہتے ہیں ۔ یہ ایک شہری کے متعلق سنجیدہ نوعیت کا معاملہ ہے۔

جسٹس سجاد علی شاہ نے کہا کہ عدالت کو وجوہات بتائیں کہ عمر شیخ کو رہا کیوں نہیں کیا گیا۔اٹارنی جنرل نے استدعا کی کہ  وفاق کو ایک بار نوٹس جاری کیا جانا  چاہیے۔

عمر شیخ کی رہائی کا فیصلہ معطل نہ ہوا تو سنگین نتائج برآمد ہوں گے۔اس کے عالمی اثرات مرتب ہوئے کا خطرہ ہے۔


عدالت نے سندھ ہائیکورٹ سے مقدمے کا تمام ریکار ڈ طلب کرتے ہوئے اٹارنی جنرل کو نوٹس جاری کر دیا اور سماعت کل تک کیلئے ملتوی کر دی گئی ہے۔