ٹیر گیس ، مرچی گیس اور پاوا شیلز کا شکار7673 افراد مختلف امراض میں مبتلا

ٹیر گیس ، مرچی گیس اور پاوا شیلز کا شکار7673 افراد مختلف امراض میں مبتلا

سری نگر:مقبوضہ کشمیر میں پچھلے پانچ ماہ کے نامساعد حالات کے دوران مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے چلائے گئے ٹیر گیس ، مرچی گیس اور پاوا شلوں کی وجہ سے7673 افراد سینے کے مختلف امراض میں مبتلا ہوگئے ہیں۔امراض سینہ کے واحد ہسپتال واقع درگجن ڈلگیٹ میں 300، شیر کشمیر انسٹی چیوٹ آف میڈیکل سائنسز صورہ میں 560،سکمز میڈیکل کالج ہسپتال بمنہ(جے وی سی ) میں 2400، جواہر لعل نہرو میموریل ہسپتال رعناواری میں 180جبکہ رعناواری اسپتال کے اندر کام کرنے والے آیوش اسپتال میں 4233ایسے مریضوں کا علاج کیا گیا ہے جو ٹیر گیس ، مرچی گیس اور پاوا شلوں کی وجہ سے چھاتی کے مختلف امراض میں مبتلا ہوگئے تھے۔

وادی میں شدید سردی اور دھند کے چلتے چھاتی کے مختلف امراض میں مبتلا مریضوں میں جہاں تیزی سے اضافہ ہوریا ہے وہیں ان مریضوں میں ایسے افراد کی ایک بڑی تعداد موجود ہے ، جو کافی عرصے تک ٹیر گیس ، مرچی گیس اور پاوا شلوں سے پیدا ہونے والے د ھویں میں رہنے کی وجہ سے چھاتی کے مختلف امراض میں مبتلا ہوگئے ہیں۔ چھاتی کے مختلف امراض میں مبتلا لوگوں کیلئے قائم کئے گئے چسٹ ڈیزیز اسپتال درگجن ڈلگیٹ سرینگر کے میڈیکل سپرانٹنڈنٹ ڈاکٹر نوید نذیر نے کہا نامساعد حالات کے دوران ٹرانسپورٹ دستیاب نہ ہونے کی وجہ سے ایسے علاقوں سے مریض علاج کیلئے نہیں آپائے جہاں صورتحال کافی خراب رہی ہے۔

ڈاکٹرایوب نے بتایا کہ ان مریضوں میں 5سالہ بچے سے لیکر 87سالہ بزرگ تک شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بے تحاشہ ٹیر گیس شلنگ کی وجہ سے لوگ گھروں سے باہر آنے سے قاصر رہے ۔ انہوں نے کہا کہ کافی دیر ٹیر گیس کے دھویں میں رہنے کی وجہ سے کئی کنبوں کے تمام افراد خانہ کھانسی ، زکام اور جلد کی بیماریوں میں مبتلا ہوگئے ہیں۔

مصنف کے بارے میں