پاکستان پر حملے کا کوئی پروگرام نہیں : امریکہ

پاکستان پر حملے کا کوئی پروگرام نہیں : امریکہ


واشنگٹن:امریکہ نے کہا ہے کہ امریکہ کا پاکستان پر حملے کا کوئی پروگرام نہیں لیکن فوری طور پر دہشت گرد عناصر کی سرکوبی بہت ضروری ہے۔


پینٹاگان کی ترجمان ڈینا وائٹ اور لیفٹیننٹ جنرل مکینزی نے کہا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جنوبی ایشیا حکمت عملے کے تحت پاکستان پر حملے کا کوئی پروگرام نہیں،شام باغیوں کے خلاف ایک مرتبہ پھر کیمیائی ہتھیار استعمال کررہاہے، بشار الاسد حکومت کے خلاف فوجی کارروائی کی جاسکتی ہے۔ترکی کو اپنے دفاع کا حق حاصل ہے۔ ترکی پر کرد باغیوں کے راکٹ حملے کی مذمت کرتے ہیں۔ ڈینا وائٹ اور لیفٹیننٹ جنرل مکنیزی نے دھمکی دی کہ شامی فوج نے باغیوں پر کیمیائی حملے بند نہ کئے تو بشارالاسد کے خلاف فوجی کارروائی کی جاسکتی ہے۔

ترجمان نے کہا کہ جغرافیائی لحاظ سے پاکستان خطے کا اہم ملک ہے۔صرف افغانستان میں امن کیلئے اسلام آباد سے تعاون درکارہے۔ ایک سوال پر ڈینا کا کہنا تھا کہ پاکستان خود دہشتگردی کا متاثر ہے۔ دہشتگردی کے خلاف اسلام آباد کی قربانیوں کو فراموش نہیں کیا جا سکتا۔ افغانستان کے ستر فیصد حصے پر طالبان کے قبضے سے متعلق سوال پر ڈینا کا کہنا تھا ساٹھ فیصد حصے پر افغان حکومت کی رٹ ہے اور صرف چالیس فیصد حصہ طالبان کے قبضے میں ہے۔