جرات مند کمانڈو کیوں پاکستان نہیں آتا؟چیف جسٹس کا مشرف کو وطن واپسی پر گرفتار نہ کرنے کا حکم

جرات مند کمانڈو کیوں پاکستان نہیں آتا؟چیف جسٹس کا مشرف کو وطن واپسی پر گرفتار نہ کرنے کا حکم
کیپشن: فائل فوٹو

اسلام آباد:این آراوکیس میںسپریم کورٹ نے پرویزمشرف کوجواب داخل کرانے کیلئے 11 اکتوبرتک کی مہلت دیدی۔

تفصیلات کے مطابق سابق صدر پرویزمشرف کی وطن واپسی کے معاملے پرسماعت کرتے ہوئے چیف جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے کہ سپریم کورٹ پہنچنے تک پرویزمشرف کوگرفتارنہ کیاجائے۔
تفصیلات کے مطابق این آراوکیس میں سابق صدر پرویزمشرف کی وطن واپسی کے معاملے پرسماعت چیف جسٹس پاکستان میاں محمد ثاقب نثار نے سپریم کورٹ میں کی۔

اس موقع پر پرویز مشرف کے وکیل اختر شاہ نے عدالت میں پیش ہو کر موقف اپنایا کہ پرویزمشرف کوسکیورٹی خدشات ہیں وہ پاکستان نہیں آسکتے۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ مشرف غداری کیس میں مقدمات کا فیصلہ قانون کے مطابق ہوگا،استفسار کیا کہ کمانڈو کہتا تھا جرات مند کمانڈو ہوں اب جرات کا مظاہر ہ کرے جبکہ جرات مند کمانڈو کیوں پاکستان نہیں آتا؟۔

سابق صدر کے وکیل نے کہا کہ مشرف کو بہت سنجیدہ نوعیت کی بیماری ہے، شایدمیرے پاس بھی ان کوجاکردیکھنے کیلئے وقت کم ہے،عدالت اگر چاہے تو رپورٹ چیمبر میں جا کر دیکھ سکتی ہے جبکہ پرویز مشرف کو وطن واپسی پر سکیورٹی کا بہت مسئلہ ہے۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ پرویزمشرف کووطن واپسی پررینجرزکی سکیورٹی فراہم کی جائے اور سپریم کورٹ پہنچنے تک پرویزمشرف کوگرفتارنہ کیاجائے۔

وکیل اختر شاہ کا مزیدکہنا تھا کہ پرویز مشرف پر بہت کیسز ہیں جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ سپریم کورٹ پرویز مشر ف کے خلاف تما م کیسز کا ریکارڈ طلب کر لے گی لیکن مشرف صاحب کو آنا چاہئے وہ بڑی ہمت والے کمانڈر ہیں۔

سپریم کورٹ نے سابق صدر پرویزمشرف کوجواب داخل کرانے کیلئے 11 اکتوبرتک مہلت دے دی اور حکم دیا کہ اس عدالت میں این آراوکیس میں پیشی سے قبل پرویزمشرف کوکسی کیس میں گرفتارنہ کیا جائے جبکہ پرویز مشرف جس ایئرپورٹ پر اتریں انھیں رینجرز کی سکیورٹی فراہم کی جائے۔