ہم شہباز شریف کو بطورِ وزیراعظم کے امیدوار دیکھنا چاہتے ہیں، حسین نواز

 ہم شہباز شریف کو بطورِ وزیراعظم کے امیدوار دیکھنا چاہتے ہیں، حسین نواز

لاہور: سابق وزیراعظم نواز شریف کے صاحبزادے حسین نواز نے کہا ہے کہ ہم شہباز شریف کو بطورِ وزیراعظم کے امیدوار دیکھنا چاہتے ہیں اور نوازشریف کے فیکٹری وزٹ میں کون سی پریشانی والی بات ہے۔ 

برطانیہ میں نواز شریف کے فیکٹری کے دورے کے حوالے سے نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے حسین نواز نے کہا ہے کہ حکومتی بلاوجہ شور شرابا کر رہے ہیں کہ نواز شریف نے فیکڑی کا دورہ کیا ہے ہم نے ماحول کی تبدیلی کے لیے والد کو فیکٹری  لے کر گئے تھے۔ نوازشریف کے فیکٹری وزٹ میں کونسی پریشانی والی بات ہے ان کی ڈاکٹرز سے مشاورت جاری رہتی ہے۔

ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ قوم قائد مسلم لیگ (ن) کی صحت کے لئے دعا کرے اور وہ جلد اپنی عوام میں ہوں کیونکہ یہ حکومت تباہ ہو چکی ہے اور اس حکومت نے عوام کو بھوکا مار دیا ہے جبکہ یہ عوام کی اصل مسائل سے توجہ ہٹانا چاہتے ہیں اور اس لیے ان کے مسخرے نما وزرا بول رہے ہیں۔ ایسے وزرا کے سوالوں کے جواب نہیں دے سکتے جبکہ عمران خان نے وزرا کی تربیت ہی ایسے کی ہے۔

مسلم لیگ ن کی طرف سے وزیراعظم کے امیدوار پر بات کرتے ہوئے حسین نواز نے کہا کہ نواز شریف کی غیرموجودگی میں شہباز شریف ہی پارٹی کے لیڈر ہیں اور وزیراعظم کا امیدوارکون ہوگا فیصلہ پارٹی کرے گی جبکہ ہم بھی شہباز شریف کو بطورِ وزیراعظم کے امیدوارد یکھنا چاہتے ہیں۔ لیگی صدر اس وقت پوری پارٹی کے لیڈر ہیں اور وہ نواز شریف کی مشاورت سے ہی فیصلے کرتے ہیں۔

نواز شریف کی واپسی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ میرے والد کی واپسی کا تعین سب سے پہلے ڈاکٹرز کریں گے اور ڈاکٹرزکے بعد خاندان، پارٹی کے لوگ کریں گے۔

نواز شریف کے ڈاکٹر کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ 2003سے ڈاکٹر شال والد کا علاج کر رہے ہیں وہ قابل ڈاکٹر ہیں جبکہ ان کا تعلق مقبوضہ کشمیرسے ہے۔ والد کی دو سے تین انجیوپلاسٹی کی ہیں اور قائد ن لیگ کو تمام سٹنٹ ڈاکٹر شال نے ہی ڈالے۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے معیشت کا ستیاناس کر دیا ہے اور پاکستان کو دنیا میں تنہا کر دیا ہے جبکہ یہ باتیں نواز شریف کے لیے پریشان کن ہیں اور عمران خان ذہنی مریض ایسے شخص سے کوئی توقع نہیں کی جا سکتی۔

ڈیل کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ڈیل کا تاثر وزیراعظم عمران خان کی ان سکیورٹی سے ہے اور ان کو خود پتا چل گیا ہے کہ وہ نااہل ہیں جبکہ وہ بہن کی سلائی مشینیوں بارے آج تک جواب نہیں دے سکا۔

مصنف کے بارے میں