پاکستان کی فوجی امداد پر پابندی کا فیصلہ برقرار رہے گا، امریکا

پاکستان کی فوجی امداد پر پابندی کا فیصلہ برقرار رہے گا، امریکا

نیو یارک: ترجمان وائٹ ہاؤس سارہ سینڈرز نے الزام عائد کیا کہ ہم جانتے ہیں کہ پاکستان دہشت گردی کے خلاف مزید اقدامات کر سکتا ہے لیکن وہ اپنی ذمے داریاں پوری نہیں کر رہا اور اسے وعدوں پر عمل کرنا چاہیے۔ ترجمان کے مطابق پاکستان کی امداد سے متعلق تمام آپشنز کھلے ہیں اور صدر ڈونلڈ ٹرمپ رواں ماہ اس حوالے سے فیصلہ کریں گے۔ سارہ سینڈرز نے کہا کہ پاکستان کے خلاف مخصوص اقدامات کی تفصیلات آئندہ 24 سے 48 گھنٹوں میں سامنے آجائیں گی۔

ادھر اقوام متحدہ میں امریکی سفیر نکی ہیلی نے کہا ہے کہ امریکا پاکستان کی 25 کروڑ 50 لاکھ ڈالر  کی امداد روک رہا ہے۔ اقوام متحدہ میں صحافیوں سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ امداد روکنے کا تعلق فلسطین پر قرارداد سے نہیں بلکہ دہشتگردوں کو پناہ دینے سے ہے۔

پاکستان کئی سال ڈبل گیم کھیلتا رہا جو امریکا کیلئے ناقابل قبول ہے۔وہ ہمارے ساتھ کام بھی کرتے ہیں لیکن دوسری طرف دہشت گردوں کو پناہ دیتے ہیں جو افغانستان میں ہمارے فوجیوں پر حملے کرتے ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا ہم دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان سے کہیں زیادہ تعاون چاہتے ہیں۔

 

نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں