بلے کا نشان واپس لینے کا فیصلہ بحال:  بیرسٹرگوہر نے اگلا لائحہ عمل  بتادیا

بلے کا نشان واپس لینے کا فیصلہ بحال:  بیرسٹرگوہر نے اگلا لائحہ عمل  بتادیا

راولپنڈی :پشاور ہائیکورٹ کی جانب سے الیکشن کمیشن کے فیصلے پر حکم امتناع ختم کیے جانے کے بعد بیرسٹر گوہر خان نے 
 اگلالائحہ عمل بتادیا ہے۔  پی ٹی آئی اس فیصلے کے خلاف کیا کرے گی اس بارے میں بیرسٹر گوہر خان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ   ہم اس فیصلے کے خلاف کل سپریم کورٹ جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی سے بلا لینے پر بہت بڑا سوالیہ نشان ہوگا، آپ ہم سے انتخابی نشان بلا لیں گے تو دنیا کبھی الیکشن قبول نہیں کرے گی۔فیصلے کے خلاف ہم سپریم کورٹ جائیں گے، سپریم کورٹ کہہ چکی کہ پارٹی سےانتخابی نشان لینا اسے تحلیل کرنے کے مترادف ہے۔

انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ بلا  بحال نہیں کرتی تو ہر امیدوار الگ الگ نشان پر لڑے گا جس سے کنفیوژن پیدا ہوگی۔  چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ آپ کرپشن اور ہارس ٹریڈنگ کی بنیاد رکھیں گے۔انہوں نے بتایا کہ اڈیالہ جیل میں بانی پی ٹی آئی سے ٹکٹوں کے معاملے پر ملاقات ہوئی۔

بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ غلط فہمی ہے کہ الیکشن کمیشن کو نہیں سنا گیا۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے ڈیڑھ گھنٹے دلائل دیے تھے۔ الیکشن کے بائیکاٹ کی طرف نہیں جائیں گے۔ ہمارے امیدواروں کا ایک مشترکہ ہی انتخابی نشان ہونا چاہیے۔ ویسے بھی یہ مسئلہ سپریم کورٹ میں ہی حل ہونا تھا۔ انتخابی نشان کا مسئلہ سپریم کورٹ میں ہی حل ہوگا۔

انہوں نے بتایا کہ 90 فیصد سے زیادہ یقین ہے کہ سپریم کورٹ بلا بحال کرے گی اور اگر بلا بحال نہیں کیا گیا تو یہ ہارس ٹریڈنگ کی شروعات ہوگی۔ ہم سے نشان لیا گیا تو پلان بی پر غور کریں گے۔بیرسٹر گوہر نے یہ بھی کہا کہ ہم نے کبھی نہیں کہا کہ ڈائیلاگ نہیں چاہتے۔

مصنف کے بارے میں