سعودی وزیر کو خواتین کے فیشن شو میں شرکت کرنا مہنگا پڑ گیا

سعودی وزیر کو خواتین کے فیشن شو میں شرکت کرنا مہنگا پڑ گیا

جدہ : لیڈیز  فیشن شو میں شرکت پر  سعودی مشیر تجارت وسرمایہ کاری کو برطرف کر دیا گیا، یہ برطرفی  خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کے ایک شاہی فرمان کے ذریعے عمل میں لائی گئی ، صرف یہی نہیں بلکہ  ڈاکٹر غسان کو چھوٹے اور درمیانے درجے کی انٹرپرائزر جنرل اتھارٹی کے گورنر کے عہدے سے بھی ہٹا دیا گیا ہے۔


العربیہ کے مطابق  سعودی وزارت تجارت کی ویب سائٹ پر جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ڈاکٹر غسان سلیمان کو ماضی میں مختلف کمپنیوں کی نگران کونسلوں کے چیئرمین کے عہدوں پر بھی تعینات کیا جاتا رہا ہے۔ وہ غسان احمد السلیمان گروپ کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے بھی چیئرمین رہے ہیں۔ علاوہ ازیں وہ فرنیچر ٹریڈنگ لمیٹیڈ کمپنی، فنشر بحرین کیپیٹل بنک اور سعودی عرب کیپیٹل بنک، میرینا قطوف ڈویلپمنٹ کمپنی کے چیئرمین رہے ہیں۔

ان کمپنیوں کے علاوہ بھی ڈاکٹر غسان السلیمان کئی تجارتی اداروں کے ساتھ بھی وابستہ رہے ہیں۔ جدہ ایوان صنعت وتجارت کے رکن، جدہ میں چھوٹے اور درمیانے درجے کے منصوبوں کے لیے قائم کردہ کونسل کے انچارج، مکہ مکرمہ ڈویلپمنٹ کمیٹی کے چیئرمین اور جدہ میں عالمی اقتصادی فورم کے بورڈ آف ڈائریکٹرز، سعودی عرب۔ ملائیشیا اور سعودی عرب ترکی بزنس کونسل کے چیئرمین اور عالمی تحفیظ القرآن بورڈ کے ممبر کے عہدوں پر بھی تعینات رہے ہیں۔

ایک اطلاع کے مطابق ڈاکٹر غسان کی سبکدوشی پر مشتمل شاہی فرمان ریاض میں منعقد ہونے والے فیشن شو میں ان کی شرکت کے بعد کیا گیا۔ واضح رہے کہ سوشل میڈیا صارفین نے ریاض میں زنانہ ملبوسات کے شو میں ڈاکٹر غسان کی شرکت کی ویڈیو شیئر کی تھی جس پر سعودیوں نے شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ بعد ازاں ڈاکٹر غسان نے ٹویٹر پر فیشن کی مذمت کی تھی