امریکی صدر ٹرمپ کی صحت کے حوالے سے 48 گھنٹے انتہائی اہم قرار

امریکی صدر ٹرمپ کی صحت کے حوالے سے 48 گھنٹے انتہائی اہم قرار
کیپشن: ٹرمپ کو سانس لینے میں دشواری نہیں ہے اور انہیں آکسیجن کی بھی ضرورت نہیں، ڈاکٹر سون کونلی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فائل فوٹو

واشنگٹن: امریکی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو کورونا کے باعث وائٹ ہاؤس میں ہی سانس لینے میں دشواری ہوئی تھی اور انہیں آکسیجن سپورٹ دی گئی تھی جس کے بعد انہیں اسپتال منتقل کیا گیا۔ 

گزشتہ روز ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کی اہلیہ میں کورونا کی تشخیص ہوئی تھی جس کے بعد انہوں نے وائٹ ہاؤس میں ہی قرنطینہ کر لیا تھا تاہم آج ان کو سانس لینے میں دشواری پر ملٹری اسپتال منتقل کیا گیا۔

امریکی صدر کے معالجین اور وائٹ ہاؤس کی جانب سے صدر کی صحت کے حوالے سے اطمینان کا اظہار کیا جا رہا ہے جب کہ اسپتال منتقلی پر بھی وائٹ ہاؤس کے ترجمان نے کہا تھا کہ امریکی صدر میں درمیانے درجے کی علامات ظاہر ہوئی ہیں۔ تاہم اب امریکی میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ امریکی صدر کو اسپتال منتقل کرنے سے قبل سانس لینے میں دشواری کا سامنا تھا جس کے باعث انہیں وائٹ ہاؤس میں ہی آکسیجن سپورٹ دی گئی تھی۔

نیویارک ٹائمز نے 2 افراد کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ ٹرمپ کو جمعے کے روز سانس لینے میں دشواری کا سامنا تھا اور سانس کا لیول کم ہو گیا تھا۔ 

اب بعض میڈیا رپورٹس میں ٹرمپ کے خاندانی ذرائع سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ ان کی صحت کے حوالے سے 48 گھنٹے انتہائی اہم ہیں۔

7b923d223891979e067ea3bf6d961236

اس سے قبل ڈاکٹر سون کونلی نے بریفنگ میں بتایا تھا کہ امریکی صدر بہتر محسوس کر رہے ہیں۔ صدر ٹرمپ کو سانس لینے میں دشواری نہیں ہے اور انہیں آکسیجن کی بھی ضرورت نہیں۔

دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی ٹوئٹ کر کے اپنی صحت کے حوالے سے بتایا ہے کہ وہ ڈاکٹرز، نرسز اور طبی عملے کی مدد سے میں بہتر محسوس کر رہے ہیں۔