کشمیر کیلئے آخری گولی، آخری سپاہی تک لڑیں گے: ڈی جی آئی ایس پی آر

کشمیر کیلئے آخری گولی، آخری سپاہی تک لڑیں گے: ڈی جی آئی ایس پی آر

اسلام آباد: ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے کہا ہے کہ پاک فوج کسی بھی قسم کے حالات کیلئے تیار ہے۔ بہادر کشمیریوں کو پیغام دیتا ہوں آزادی کی جنگ میں آپ کے ساتھ ہیں۔ کشمیریوں کے ساتھ کھڑے تھے، کھڑے ہیں اور کھڑے رہیں گے اور آخری گولی، آخری سپاہی تک لڑیں گے۔

نیوز کانفرنس کرتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ سرحد پار کشمیریوں کی صورتحال سے آگاہ کروں گا، خطے کی اہمیت پر کئی مرتبہ بات ہو چکی ہے۔ سوا ارب آبادی والے ملک سے دنیا کے مالی مفاد وابستہ ہیں۔ مسائل کے باوجود چین اور بھارت کے مالی مفادات ہیں۔ افغانستان نے سوائے جنگ، قربانیوں اور شہادتوں کے سوا کچھ نہیں دیکھا۔ افغان امن عمل میں پاکستان کا بہت اہم کردار ہے۔ ایران کا خطے کے امن کی طرف بہت اہم کردار ہے۔ خطہ عدم استحکام کا شکار ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ بھارت میں آر ایس ایس اور نازی ازم کی حکومت ہے۔ انتہا پسند سوچ نے گاندھی کو قتل کیا، گجرات میں مسلمانوں کو قتل کیا۔ بھارت خطے کے امن کیلئے بہت بڑا خطرہ بن چکا ہے۔

پاکستان نے دہشت گردی کا خاتمہ کیا۔ چیلنجز کا مقابلہ کر کے ملک میں امن قائم کیا۔ خطے کے قدم امن کی طرف بڑھ رہے ہیں اور بھارت جنگ کا بیج بو رہا ہے۔

ترجمان پاک فوج نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے امن کی پیشکش کی اور مودی حکومت نے جنگی جہاز بھیجے۔ دو ایٹمی طاقتوں کے درمیان جنگ کی گنجائش نہیں ہوتی۔ بھارت کو بتانا چاہتے ہیں جنگیں ہتھیاروں اور معیشت سے نہیں لڑی جاتیں۔ بھارت کو 27 فروری کا جواب یاد ہونا چاہیے۔ بھارت کے بھیجے گئے جہاز کا کیا حال ہوا وہ سب کے سامنے ہے۔ اگر بھارت نے کوئی کوشش کی تو ونگ کمانڈر حسن جیسے جوان بالکل تیار بیٹھے ہیں۔

آصف غفور نے کہا کہ کشمیر عالمی طور پر تسلیم شدہ تنازع ہے۔ آرٹیکل 370 یا 35 نے کبھی بھی کشمیر پر بھارتی قبضے کو جائز قرار نہیں دیا۔ ہمیں کوئی ایسا حل قبول نہیں جو کشمیریوں کے حق استصواب رائے کو روکتا ہو۔

آزادی کی جدوجہد بھی لمبی ہوتی ہے۔ کسی بھی ملک کی فوج ملکی خودمختاری اور سلامتی کی ضامن ہوتی ہے۔ کشمیر کی جدو جہد سے کسی قیمت پر پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ آخری گولی، آخری سپاہی تک لڑیں گے۔ ہمارا کوئی اقدام ایسا نہیں جو کشمیریوں کی حق خود ارادیت تک نہ جاتا ہو۔

بھارت مسئلہ کشمی پر ثالثی سے انکاری ہے تو مودی ٹرمپ سے کس ایشو پر بات کر رہے ہیں۔ پاکستانی میڈیا نے اس معاملے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ آزادی کی جدوجہد میں پاکستان کشمیریوں کے شانہ بشانہ ہے۔ کشمیریوں کی جدوجہد کو سلام پیش کرتے ہیں۔ کشمیری عوام بھارتی کے ظلم و ستم کا نشانہ بن رہے ہیں۔ کشمیر پر سودے بازی کا سوچا بھی نہیں جاسکتا۔ کشمیر ہمیں جان سے بھی زیادہ عزیز ہے۔ قوم کو اپنی قیادت پر اعتماد ہونا چاہئے۔