مقبوضہ جموں و کشمیر میں اٹھائے گئے بھارتی اقدامات بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہیں: شاہ محمود قریشی

مقبوضہ جموں و کشمیر میں اٹھائے گئے بھارتی اقدامات بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہیں: شاہ محمود قریشی
سورس: فوٹو: بشکریہ ٹوئٹر

اسلام آباد: وفاقی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ بھارت کی جانب سے مقبوضہ جموں و کشمیر میں اٹھائے گئے اقدامات بین الاقوامی قوانین بشمول سلامتی کونسل کی قراردادوں اور چوتھے جنیوا کنونشن کی خلاف ورزی ہیں۔ 
تفصیلات کے مطابق شاہ محمود قریشی نے اقوامِ متحدہ کے سیکرٹری جنرل اور سلامتی کونسل کو خط لکھ کر ان کی توجہ بھارت کی جانب سے کشمیر کے متنازعہ خطے کے الحاق کے بعد وہاں نوآبادیاتی کنٹرول مضبوط کرنے کیلئے اٹھائے جانے والے ’غیر قانونی‘ اقدامات کی جانب مبذول کروائی ہے۔ 
ان اقدامات میں مقبوضہ کشمیر میں کشمیری مسلمانوں کو مزید پسماندگی سے دوچار کرنے اور ان کا آزادی کا مطالبہ دبانے کیلئے آبادیاتی ڈھانچے اور انتخابی حدود میں تبدیلی شامل ہے۔ان کا کہنا تھا کہ بھارت کی جانب سے مقبوضہ جموں کشمیر میں اٹھائے گئے اس قسم کے تمام اقدامات بین الاقوامی قوانین بشمول سلامتی کونسل کی قراردادوں اور چوتھے جنیوا کونشن کی خلاف ورزی ہیں اور حقیقت میں قانونی اور مادی طور پر کالعدم اور باطل ہیں۔
شاہ محمود قریشی نے پاکستان کے خلاف منصوبہ بندی کیساتھ ساتھ دہشت گردی کی سرگرمیوں کے فروغ اور مالی اعانت میں بھارت کے کردار کی جانب نشاندہی کی جس میں لاہور میں ہونے والا حالیہ دھماکا بھی شامل ہے۔ انہوں نے سلامتی کونسل پر زور دیا کہ بھارت سے پاکستان کے خلاف دہشت گرد اور تخریبی مہم بند کرنے کا مطالبہ کیا جائے۔
دوسری جانب ترجمان دفتر خارجہ زاہد حفیظ چوہدری نے کہا کہ وزیر خارجہ کا یہ خط اگست 2019ءسے پاکستان کے باقاعدہ رابطوں کا تسلسل ہے جس کا مقصد اقوام متحدہ کو مقبوضہ کشمیر میں سنگین صورتحال سے آگاہ کرنا اور سلامتی کونسل کو اس کی قراردادوں کے ذریے مسئلہ کشمیر کا پرامن اور منصفانہ حل نکالنا یاد دلانا ہے۔