پہلے البم کی آفر کیسے ہوئی ، فریحہ پرویز نے ’’جی سرکار‘‘ میں اہم راز سے پردہ اٹھا دیا

Neo News Program G Sarkar, Noman Ijaz, Fareeha Pervaiz,

لاہور: مدھرآواز کی مالک فریحہ پرویز کی نیو نیوز کے پروگرام میں کٹھی میٹھی باتوں نے سب سے کے دل جیت لیے،جی سرکار کے ہوسٹ نعمان اعجاز کے دلچسپ سوالوں  نے پروگرام کو چار چاند لگا  دئیے ۔

نیو نیوز کے پروگرام ’’جی سرکار‘‘ میں معروف گلو کارہ فریحہ پرویز نے نعمان اعجاز کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے بتا یا کہ انکا پورا گھرانا ہی اداکاری سے منسلک تھا لیکن موسیقی ہمیشہ سے انکے اندر تھی اور پہلا گانا انہوں نے بہت چھوٹی عمر میں سکول میں ہی گایا تھا ۔

فریحہ پرویز نے بتایا کہ باقاعدہ موسیقی کی تربیت انہوں نے گوالیار گھرانے کے ماسٹر فیروز گل سے لی تھی ،فریحہ پرویز نے نعمان اعجاز کی فرمائش پر پہلے پہل سیکھے گئے سروں میں بھی گنگنا یا اور حاضرین پروگرام سے خوب داد احاصل کی ۔

گانے کی البمز کی آفر سے متعلق اہم بات بتاتے ہوئے فریحہ پرویز نے کہا کہ وہ شروعات میں جینگلز گایا کرتی تھیں ،جس کی وجہ سے ہی انہیں گانے کے البمز بنانے کی آفرز موصول ہوئیں اور یہی البم ’’پتنگ باز سجنا‘‘بعد ازاں انکی پہنچا ن بنی ۔

فریحہ پرویز نے آجکل کی موسیقی کے بارے میں بات کرتے ہوئے بتایا کے وہ چاہتی ہیں کہ موسیقی پُر اثر ہواورنئے آنے والوں کو دیکھ کےانہیں خیال آتا ہے کے ابھی یہ سیکھے گا۔یہی وجہ ہے کے وہ نئے آنے والے سنگرزکو سراہتی ہیں۔

اسکے علاوہ شو میں فریحہ پرویز کےفلمی گیتوں اور مکمل احتیاتی تدابیر کے ساتھ بسنت جیسا خوبصورت تہوارمنانے کے بارے میں بھی بات ہوئی۔  پروگرام میں فریحہ پرویز نے خوبصورت کلام "نی میں جانا جوگی دے نال" گا کر محفل کو چار چاند لگا دئیے ۔  

فریحہ پرویز کے ساتھ جی سر کار میں دوسرے ہوسٹ انٹر نیشنل ماڈل محمد علی سبحانی نے بھی شرکت کی ،محمد علی سبحانی نے اپنے بارے میں بتاتے ہوئے کہا کہ انہیں والد نے 18 سال کی عمر میں اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کیلئے برطانیہ بھیج دیا تھا ،ماڈل سبحان علی نے بتایا کہ وہاں انھوں نے بینکنگ کی تعلیم حاصل کی اور کچھ عرصہ بینکنگ میں بھی کام کیا ۔

محمد علی سبحانی نے ماڈلنگ کے حوالے سے بتایا کے وہ کرکٹر بننا چاہتے تھے لیکن خاور ریاض کے کہنے پر انہوں نے ماڈلنگ کی اور بس پھر شوبز کی دنیا اچھی لگنے لگی اسی میں دلچسپی بڑھتی گئی۔

علی سبحانی کا کہنا تھا کہ وہ پہلے سائوتھ ایشین ہیں کیونکہ ان کی تصویر مشہور بین الاقوامی میگزین کے سرورق پر چھپی تھی اور انہیں وجیہہ مردکا ٹائٹل بھی ملا تھا ۔

مصنف کے بارے میں