شمالی کوریا کا میزائل تجربہ، اقوام متحدہ اور امریکا کی مذمت

شمالی کوریا کا میزائل تجربہ، اقوام متحدہ اور امریکا کی مذمت

نیویارک:شمالی کوریا نے گزشتہ روز پہلی بار بین البراعظمی بیلسٹک میزائل کاتجربہ کیا تھا،یہ میزائل 8 ہزارکلومیٹر تک مار کر سکتا ہے،جبکہ بڑا ایٹمی وار ہیڈ بھی لے جا سکتا ہے۔وائٹ ہاﺅس نے شمالی کوریا کے میزائل تجربے کی تصدیق کرتے ہوئے کہاہے کہ ایٹم بم والے شمالی کوریا کو کبھی قبول نہیں کریں گے،عالمی خطرے کو روکنے کے لیے عالمی ایکشن کی ضرورت ہے.

اقوام متحدہ نے بھی شمالی کوریا کے بیلسٹک میزائل تجربے کی مذمت کی ہے، اس مسئلے پر سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس بلائے جانے کا امکان ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق شمالی کوریا کی جانب سے تسلیم کیا گیا ہے کہ اس نے منگل کو پہلی باربین البراعظمی بیلسٹک میزائل کاتجربہ کیاہے، جس نے 2802کلومیٹر اونچی اور 933کلومیٹر طویل پرواز کی۔

شمالی کوریا کا دعویٰ ہے کہ اس کا یہ میزائل نہ صرف8000کلومیٹر فاصلے تک ہدف کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے بلکہ یہ بڑا ایٹمی وار ہیڈ بھی لے جا سکتا ہے۔شمالی کوریا نے اس میزائل تجربے کو اہم پیش رفت قراردیتے ہوئے کہا کہ اس سےامریکا سمیت دنیا کے کسی بھی حصے کو نشانہ بنایا جا سکتا ہے۔

ادھروائٹ ہاﺅس کے ترجمان نے بھی شمالی کوریا کے دعوے کی تصدیق کردی ہے، تاہم خبردار کیا کہ ایٹم بم کے حامل شمالی کوریا کو کبھی قبول نہیں کریں گے۔انہوں نے کہا کہ شمالی کوریا کا نیا میزائل تجربہ امریکا کے لیے نئے خطرے کو ظاہر کرتا ہے، جسے روکنے کیلئے عالمی ایکشن ضروری ہے۔انہوں نے اقوام متحدہ سے شمالی کوریا کے خلاف سخت اقدامات کا بھی مطالبہ کیا ۔

دوسری جانب اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے شمالی کوریاکے میزائل تجربے کو سلامتی کونسل کی قراردادوں کی خلاف ورزی قرار دیا اور کہا ہے کہ شمالی کوریا کی قیادت مزید اشتعال انگیز اقدامات سے گریز کرے۔