پشاور میٹرو بس منصوبے کے سی ای او کی برطرفی کے بعد پروجیکٹ افسران مستعفی

پشاور میٹرو بس منصوبے کے سی ای او کی برطرفی کے بعد پروجیکٹ افسران مستعفی
کیپشن: عام انتخابات سے پہلے منصوبے کی تکمیل کے خواب ادھورے اور صوبائی حکومت کے دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے۔۔۔۔فوٹو/ بشکریہ پی ٹی آئی فیس بُک پیج

پشاور: میٹرو بس منصوبے کے سی ای او الطاف اکبر درانی کی برطرفی کے بعد احتجاجاً چیف فنانشل آفیسر صفدر شیر اعوان اور جی ایم آپریشن محمد عمران نے بھی اپنے عہدوں سے استعفی دے دیا ہے۔ پروجیکٹ افسران کے مستعفیٰ ہونے کے بعد پشاور میٹرو بس منصوبہ کھٹائی کا شکار ہو گیا۔ عام انتخابات سے پہلے منصوبے کی تکمیل کے خواب ادھورے اور صوبائی حکومت کے دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے۔

منصوبے میں تاخیر کے الزامات پر صوبائی حکومت نے سی ای او الطاف اکبر درانی کو عہدے سے ہٹادیا تو ہلچل مچ گئی۔ سی ای او کی حمایت میں پراجیکٹ کے کئی افسر احتجاجاً مستعفی ہو گئے جن میں چیف فنانس آفیسر صفدر شیر اعوان اور جی ایم آپریشنز محمد عمران بھی شامل ہیں۔

مزید پڑھیں: انتقامی کارروائیاں ترقی کا راستہ نہیں روک سکتیں، احسن اقبال

مستعفیٰ افسران کا کہنا ہے کہ حکومت منصوبے کی جلد تکمیل کیلئے بے جا دباؤ ڈال رہی ہے۔ پراجیکٹ کے بورڈ آف ڈائریکٹر کے چیئرمین جاوید اقبال نے بھی اپنے عہدے سے استعفی دیدیا ہے۔

حکومت مردان اور ایبٹ آباد میں خواتین کے لیے منگوائی جانے والی پنک بس کو پشاور میں عارضی طور پر چلا کر بی آر ٹی کا افتتاح کرنا چاہتی تھی جس کی چیرمین مخالفت کر رہے تھے۔

وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک کے ترجمان شوکت یوسفزئی کا کہنا ہے کہ منصوبے کی تکمیل کے لئے حکومت کی جانب سے دیے گئے وقت پر کام مکمل نہیں ہوا اور منصوبہ کئی بار تاخیر کا شکار ہوا۔

یہ بھی پڑھیں: آرمی چیف نے 11 دہشتگردوں کی سزائے موت کی توثیق کر دی

برطرف افسر بروقت کام نہیں کر رہے تھے اور باربارتاریخیں دیتے رہے افسران کو ہٹانے کا فیصلہ وزیراعلیٰ کے پی کا نہیں بلکہ پوری کابینہ کا تھا اور عوام کے ساتھ کیا گیا وعدہ پورا کریں گے۔

 

نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں