حرمین شریفین کی جانب سے نیک پیغام لے کر آیا ہوں،امام کعبہ

حرمین شریفین کی جانب سے نیک پیغام لے کر آیا ہوں،امام کعبہ

نوشہرہ:جمعیت علمائےاسلام کےصدسالہ یوم تاسیس کے عالمی اجتماع کی 3روزہ تقریبات شروع ہوگئیں۔  نوشہر ہ میں تیس لاکھ افراد کے قیام کا بندوبست کیاگیا ہے جبکہ  امام کعبہ اور سعودی وزیر مذہبی امور شیخ صالح بن ابراہیم سمیت غیرملکی مہمانوں کی بڑی تعداد شریک ہے۔ سکیورٹی کے لئے پچیس ہزار رضاء کاروں پر مشتمل دستے کے علاوہ تیرہ سو پولیس اہلکار تعینات ہیں۔ اجتماع میں نماز جمعہ کی امامت امام کعبہ نے کرائی۔

اجتماع سے خطاب میں مولانافضل الرحمان نے سودی نظام کے مکمل خاتمے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ کہتے ہیں الہامی احکامات سے دوری انسانی معاشرے کی تباہی ہے۔ پڑوسی ممالک سے تعلقات مزید بہتربنائے جائیں۔ سعودی وزیر برائے مذہبی امور نے خطاب کے دوران کہا ہے کہ پاکستان اور سعودی عرب ایک ہیں ، مل کر دشمنوں کا مقابلہ کریں گے۔ انہوں نے اسلامی ممالک کے اتحاد کو اسلام کی فتح بھی قرار دیدیا۔حرمین شریفین کی جانب سے نیک پیغام لے کر آیا ہوں۔پاکستانی قوم ایمان کے اعلیٰ درجے پر فائز ہے، 
پاکستان کی معیشت مضبوط ہوچکی ہے، پاکستان جمہوری اسلامی ملک ہے، اسلام ہمیں سنت کے مطابق چلنے کی تلقین کرتا ہے۔ سعودی وزیر مذہبی امورکا کہنا تھا کہ پاکستان اور سعودی عرب کا بے مثال رشتہ ہے، پاکستان اور سعودی عرب حقیقی بھائیوں کی طرح ہیں، پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان روح کا رشتہ ہے، اسلامی ممالک کا جو اتحاد وجود میں آیا ہے یہ اسلام کی فتح ہے، ہر قسم کی دہشت گردی اور فساد ناقابل برداشت ہے،پاکستانیوں کو بتانا چاہتا ہوں کہ ہم ایک ہیں، ہم ایک ہیں، پاکستان اور سعودی عرب مل کر ہر چیلنج کا مقابلہ کریں گے، پاکستان اور سعودی عرب کے رشتے کو الفاظ سے تشبیہ نہیں دی جاسکتی،سعودی عوام پاکستان سے محبت کرتے ہیںآپ سب پاکستانیوں کو سلام پیش کرتا ہوں۔  شیخ صالح بن ابراہیم کا مزید کہنا تھا کہ جےیو آئی نے برصغیر میں مسجد اور مدارس کی حفاظت کیجے یو آئی کی امت کیلئے خدمات ناقابل فراموش ہیں۔

جےیو آئی ف کے اجتماع سے خطاب میں مولانافضل الرحمان کا کہنا تھا کہ الہامی احکامات سے دوری انسانی معاشرے کی تباہی ہے،عالمی سطح پر اقوام اور ممالک میں مسائل بڑھتے جا رہے ہیں،دہشت گردی اور انتہاپسندی کے رجحانات میں اضافہ ہورہا ہے،دنیا میں خاندانی نظام،رشتوں اور احترام کے اصول ٹوٹتے جا رہے ہیں۔ فلسطین اور کشمیر کا مسئلہ حل نہ کیاجاسکا،موجودہ نظام میں بہتری کی گنجائش دکھائی نہیں دے رہی۔ مولانافضل الرحمانکا مزید کہنا تھا کہ نسل انسانی کیلئے بہترین نظام الہامی نظام ہی ہو سکتا ہے،اسلام صرف مسلمانوں کا نہیں انسانیت کا دین ہے۔

مصنف کے بارے میں