آخری مرحلے کی تیاری کر لی، کس مائی کے لعل میں جرات ہے کہ عمران خان کو نااہل کرے: فواد چوہدری

آخری مرحلے کی تیاری کر لی، کس مائی کے لعل میں جرات ہے کہ عمران خان کو نااہل کرے: فواد چوہدری

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ کس مائی کے لعل میں جرات ہے کہ عمران خان کو نااہل کرے؟ہم نے آخری مرحلے کی تیاری کر لی ہے اور انہیں انتخابات سے بھاگنے نہیں دیں گے۔ 
تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ 13 اکاؤنٹس میں2 کروڑ روپے ٹرانسفرہوئے ہیں اور پارٹی عہدیداروں کو آفس آپریشنز کی مد میں یہ رقم جاری کی گئی تھی، وفاقی تحقیقاتی ادارہ (ایف آئی اے) کس حیثیت میں پارٹی رہنماؤں کونوٹس جاری کر رہی ہے؟
فواد چوہدری نے حکمران جماعتوں پر تنقید کے نشتر چلاتے ہوئے کہا کہ پیپلزپارٹی کے اکاؤنٹس آڈیٹرز موجود ہی نہیں ، پیپلزپارٹی نے نہیں بلکہ پیپلزپارٹی پارلیمنٹرین نے الیکشن لڑا اور انتخابات پر  232 ملین کے اخراجات ظاہر کئے، پارٹی لیڈر کے بجائے جنرل سیکرٹری نے سرٹیفکیٹ جمع کرایا اور امریکہ آنے والے پیسے براہ راست سابق صدر آصف علی زرداری کے اکاؤنٹ میں آئے ۔ 
ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی نے جو ایل ایل سی بنائی اس کا کوئی ثبوت پاکستان میں نہیں جبکہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے فنڈزکے ذرائع پتہ ہی نہیں کہاں سے آئے۔ اسلام آباد ہائیکورٹ نے کہا تھا کہ الیکشن کمیشن سب جماعتوں کی فنڈنگ کافیصلہ کرے گا مگر صرف پی ٹی آئی کا فیصلہ دیا گیا، قانون کے مطابق ہر سیاسی جماعت کا آڈٹ ہونا ہے، ایک پارٹی دوسری پارٹی کو فنڈ نہیں کر سکتی، الیکشن کمیشن (ن) لیگ اور پیپلزپارٹی کو کیوں بچارہا ہے؟ لگتا ہے الیکشن کمیشن کو اپنی ساکھ کی پروا نہیں، ویسے تو اس کی پہلے بھی عزت نہیں ہے۔
فواد چوہدری نے کہا کہ کس مائی کے لعل میں جرات ہے کہ عمران خان کو نااہل کرے ، کیا آپ پاکستان میں ون پارٹی سسٹم بنانا چاہتے ہیں؟ ہم نے آخری مرحلے کی تیاری کرلی ہے، 13 اگست کو تاریخی جلسہ ہو گا اور ہم انہیں انتخابات سے بھاگنے نہیں دیں گے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ سانحہ ماڈل ٹاو¿ن کے معاملے پر بھی پنجاب حکومت تیزی سے آگے بڑھے گی جس کیلئے وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی نے کارروائی کی ہدایت کر دی ہے، مسلم لیگ (ن) کے رہنماﺅں پر مقدمات ہیں اور امید ہے کہ وہ پولیس کے سامنے پیش ہوں گے، رانا ثنا اللہ، عطا تارڑ اور ملک احمد خان تفتیش میں تعاون کریں گے۔

مصنف کے بارے میں