پی ڈی ایم استعفوں کا فیصلہ اتفاق رائے سے کرے گی، احسن اقبال

PDM will decide resignations by consensus: Ahsan Iqbal
کیپشن: فائل فوٹو

اسلام آباد: مسلم لیگ (ن) کے رہنما احسن اقبال نے کہا ہے کہ اپوزیشن اتحاد پی ڈی ایم استعفوں کا فیصلہ اتفاق رائے سے کرے گی۔ اگر یہ فیصلہ ہوا تو ہر سیاسی جماعت اس پر عمل کرے گی۔

اسلام آباد کی احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ملک کے تمام ادارے حکومت کے پاس ہیں۔ ایک پیسے کا مالی فائدہ ثابت کر دیں تو قومی مجرم ہوں گا۔

احسن اقبال کا کہنا تھا کہ نیب میں سیاستدانوں کا بے عزتی پروگرام چلایا جا رہا ہے۔ نیب کے ذریعے سیاستدانوں کی بے توقیری کی جا رہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ جھوٹے کیس بنا کر سرکاری ملازمین کو ڈرایا جا رہا ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ کئی سرکاری افسران نے بتایا نیب ہمیں ڈراتا تھا کہ جیل جانا ہے یا کاغذوں پر دستخط کرنے ہیں۔ ان افسران کا کہنا تھا نیب نے جیسے کہا انہوں نے ویسے ہی کیا۔ نیب لوگوں کو ڈراتا، دھمکاتا اور ان سے زبردستی بیان لیتا ہے۔

لیگی رہنما نے کہا کہ نیب سیاستدانوں سمیت لوگوں پر جھوٹے مقدمات درج کرتا ہے۔ نیب کے اعلیٰ افسران کی اسی طرح تحقیقات ہونی چاہیے جیسے وہ دوسروں کی تحقیقات کرتا ہے۔ نیب دہشت گردی کی وجہ سے پاکستان کا ہر افسر فیصلہ کرنا چھوڑ چکا ہے۔ کسی وزارت یا محکمے میں 10 روپے پر بھی دستخط نہیں کر رہا۔

ان کا کہنا تھا کہ جھوٹے مقدمات کی وجہ سے پاکستان کی مشینری جام ہو چکی ہے۔ چیئرمین نیب اور نیب افسران کیخلاف ہتک عزت کا دعویٰ کروں گا۔ نیب کی حراست میں مجھےنیب نے بازو کی فزیو تھراپی نہیں کرانے دی۔

انہوں نے کہا کہ نیب کو اپوزیشن رہنماؤں کیخلاف مقدمات درج کرنے سے فرصت نہیں، حکومت کا کردار داغدار ہے، اس نے مافیا کو کھلی چھٹی دے رکھی ہے۔ آج ایف آئی اے اور اینٹی کرپشن کو انتقامی کارروائیوں میں جھونک دیا گیا ہے۔ ہمارے دورحکومت میں ایف آئی اے کو کسی سیاسی رہنما کیخلاف جھوٹے مقدمے بنانے کا ٹاسک نہیں دیا۔ ایف آئی اے، اینٹی کرپشن کسی سیاسی رہنما کے کردار کو داغدار کرنے کی بجائے اپنا کام کریں۔ بیوروکریسی کے افسران سے اپیل ہے وہ انتقام پر مبنی سیاسی کارروائیوں کا حصہ نہ بنیں۔

احسن اقبال نے کہا کہ پی ڈی ایم کا 13 دسمبر کا جلسہ عوامی ریفرنڈم ثابت ہوگا۔ حکمرانوں کے ہوش اڑ چکے ہیں، وہ الٹی سیدھی کارروائیاں کر رہے ہیں۔ پاکستان کے بہتر مستقبل کیلئے موجودہ حکومت کا گھر جانا انتہائی ضروری ہے۔