کوئٹہ کمیشن رپورٹ پر وزیر داخلہ کے اعتراضات، بلوچستان ہائیکورٹ بار کا جواب جمع

کوئٹہ کمیشن رپورٹ پر وزیر داخلہ کے اعتراضات، بلوچستان ہائیکورٹ بار کا جواب جمع

کوئٹہ: کوئٹہ کمیشن رپورٹ پروزیر داخلہ چوہدری نثار کے اعتراضات کیخلاف بلوچستان ہائی کورٹ بار نے جواب داخل کردیاہےجس میں کہا گیا ہے کہ چوہدری نثار کا کوئٹہ کمیشن رپورٹ پر اعتراض اٹھانا عدالتی کمیشن کو متنازعہ بنانے کے مترادف ہے، ہائی کورٹ بار نے وزیر داخلہ کیخلاف توہین عدالت کی درخواست دائرکا بھی اعلان کر دیا۔

17صفحات پر مشتمل جواب ایڈوکیٹ حامد خان اور اجمل غفار طور کے ذریعے داخل کروایا گیا، جواب میں کہا گیا ہے کہ موجودہ حکومت کو ملک میں حکمرانی کرنے کا کوئی حق نہیں کیونکہ حکومت شہریوں کی جان و مال کے تحفظ میں ناکام ہوچکی ہے اور  وزار ت داخلہ بھی  امن و امان برقرار رکھنے میں ناکام ہوچکی ہے۔
جواب میں مزید  کہا گیا ہے کہ چوہدری نثار کا کوئٹہ کمیشن رپورٹ پر اعتراض اٹھانا عدالتی کمیشن کو متنازعہ بنانے کے مترادف ہے۔ کوئٹہ کمیشن رپورٹ پر چوہدری نثار کی طرف سے اٹھائے گئے اعتراضات مسترد کیے جائیں۔ جواب میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ چوہدری نثار علی خان کیخلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے۔ 
جواب میں مزید کہا گیا ہے کہ کوئٹہ کمیشن رپورٹ میں وزارت داخلہ اور نیکٹا کی کارکردگی کو بے نقاب کیا گیا ہے، پاکستان نے دہشت گردی کی ماضی کی تاریخ سے کچھ نہیں سیکھا، 35ہزار سے زائد معصوم شہری اور قانون نافذ کرنیوالے جانوں کا نذرانہ دے چکے ہیں۔ 
مزید کہا گیا ہے کہ دہشت گردی میں معصوم جانوں کا ضیاع حکومت کی نااہلیت اور مناسب حکمت عملی نہ ہونا ہے۔ آرمی پبلک سکول واقعہ کے بعد تشکیل کردہ نیشنل ایکشن پلان پر مکمل عمل نہیں کیا گیا۔ وزیر داخلہ چوہدری نثار کیخلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کریں گے۔ اہل سنت والجماعت کا اسلام آبا د کے عوامی مقامات میں میٹنگ بارے وزارت داخلہ کی بے خبری ناممکن ہے۔

یہ استدعا  بھی کی گئی ہے کہ کوئٹہ کمیشن رپورٹ میں وزارت داخلہ آبزرویشن کو برقرار رکھا جائے اور کوئٹہ کمیشن رپورٹ کے احکامات پر حکومتوں کو من و عن عمل کرنے کا حکم دیا جائے۔

مصنف کے بارے میں