نااہلی کے فیصلے کے بعد ملک میں انتشار پھیلا، نوازشریف

  نااہلی کے فیصلے کے بعد ملک میں انتشار پھیلا، نوازشریف

چکوال: سابق وزیراعظم و  پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر نوازشریف  نے کہا ہے کہ مجھے نااہل کرنے کے فیصلے کے بعد ملک میں انتشار پیدا ہو  رہا ہے۔عوام ملک کو  اندھیروں میں دھکیلنے والوں  کی شکلوں کو  یاد  رکھیں میرے خاندان کو 7 سال تک باہر رکھا گیا، والد کا انتقال ہوا تو ہمیں آنے نہ دیا میں یہ تمام زخم نہیں بھول سکتا لیکن قوم کی ترقی کے لئے سب بھولنا پڑتا ہے، بہت ظلم سہے لیکن جب موقع ملا عوام کی خلوص کے ساتھ خدمت کی،  عوام جاننا چاہتے ہیں کہ الزام کیا ہے کرپشن پر نااہلی ہوئی تو کسی کو منہ دکھانے کے قابل نہ رہتا، جب کرپشن کی بجائے اقامے پر نکالا جاتاہےتو  ملک میں خوشحالی نہیں انتشار آتا ہے۔ اب عوام نے فیصلہ کرنا ہے یہ ملک کیسے چلانا ہے۔

چکوال میں مسلم لیگ(ن)کے مرحوم رہنما چوہدری لیاقت کی رہائش گاہ پر تعزیتی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے  نوازشریف کا کہنا تھا کہ   میری دعا ہے کہ حیدر سلطان کو اپنے باپ چوہدری لیاقت مرحوم کے نقشے قدم پر چلنے کی توفیق عطا فرمائے وہ بڑے مخلص اور باوقار انسان تھے, انہوں نے اس حلقے کی بہت خدمت کی ہے۔ ن لیگ جس مقام پر کھڑی ہے یہ چوہدری لیاقت مرحوم کی کوششوں اور محنت کے سبب ہے۔  آپ لوگوں کے جذبے کو دیکھ کر لگ رہا ہے کہ سلطان حیدر کامیاب ہو گا یہ بھی آپ کی خدمت کرے گا۔ آپ جانتے ہیں میرا اور مسلم لیگ ن کا مشن کیا ہے بطور وزیراعلی اور وزیراعظم آپ نے میرا مشن دیکھا ہے، میرے خاندان اور مسلم لیگ ن پر جو امتحان آئے اس سے بھی آپ واقف ہیں جس طرح سے ہمیں ملک سے بے دخل کیا گیا وہ بھی آپ جانتے ہیں۔ میرا اور آپ کا تعلق بھی جانتے ہیں۔ نوازشریف نے ہمیشہ دل کی گہرائیوں سے پاکستان کے عوام کی خدمت کی ہے۔ 2013میں بجلی نہیں تھی کہاں ہیں وہ لوگ جو اس ملک کو اندھیروں میں غرق کرکے چلے گئے۔ اللہ تعالی نے ہمیں توفیق دی اور چار سالوں کے اندر اندر پاکستان سے لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ ہوچکا ہے مجھے احساس تھا کہ پاکستانی عوام کس مصیبت میں زندگی گزار رہے ہیں۔ ترقی کیلئے بجلی اور سڑکیں بنیادی کردار ادا کرتی ہے ۔ میرا 1995سے ویژن تھا کہ اس ملک کے اندر سڑکیں موٹرویز بننے چاہیں ملک میں خوشحالی آنی چاہیے کسان خوشحال ہوں غریب مزدوروں کو روز گار میسر ہونا چاہیے اس لیے ہم نے دن رات کام کرکے بجلی کے اتنے منصوبے لگادیئے ۔

ان کا کہنا تھا کہ 2013میں ہر جگہ دہشتگردی تھی پھر ہم نے دہشتگردوں کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر دیکھا،  آپریشن کیا اور آج دہشتگردی ختم کرکے رکھ دی ہے اگر آج دہشتگردی پھر سر اٹھا رہی ہے تو اس فیصلے سے پوچھو جس سے نوازشریف کو نااہل کیا گیا اور اس ملک میں انتشار پھیل گیا ہے، دہشتگردی اور لوڈ شیڈنگ کو ہم ختم کررہے ہیں کراچی کو ہم نے پرامن بنادیا ملک میں ترقی کی رفتار کو تیز کیا ۔ پاک چین اقتصادی راہداری شروع کی 56ارب ڈالر کی سرمایہ کاری ملک میں آرہی ہے پاکستان میں ایسا کب ہوا تھا کبھی نہیں ہوا تھا لوگ خوشحال ہورہے تھے اس فیصلے کے بعد جو انتشار پھیلا ہے او رجو بے روز گاری بڑھی ہے کیا یہ شاہد خاقان عباسی کا قصور ہے۔ یہ شاہد خاقان عباسی کا قصور نہیں ہے اس فیصلے سے پوچھو جو 28جولائی کو جاری ہوا ہے، معاملہ تو پاناما کا تھا مگر نوازشریف اقامہ پر نااہل ہورہا ہے اگر کیس پاناما کا تھا تو نااہلی پاناما پر ہی ہونی چاہیے تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ عوام کو بتایا جائے نوازشریف نے اس ملک میں کوئی کرپشن کی ہے کرپشن کے 10روپے ہی تبادو اتنے مہینے ہوگئے ہیں آج تک یہ علم نہیں ہوسکا نوازشریف پر الزام کیا ہے ۔نکالنا تھا نکال دیا کسی اور چیز پر نہ سہی اقامے پر نکال دیا یہ کوئی ماننے والی بات ہے، آپ اقامے پر وزیراعظم کو نکال رہے ہیں اگر خدانخواستہ نوازشریف نے کرپشن کی ہوتی تو آپ نکالتے ہوئے اچھے بھی لگتے پھر میں عوام کو کبھی منہ دکھانے کے قابل نہ ہوتا، میں فخرسے کہہ سکتا ہوں کہ نوازشریف پر ایک دھیلے کی کرپشن کا الزام نہیں اس لیے کرپشن پر تو نوازشریف کو نہیں نکال سکے اور کہتے ہیں بیٹے سے تنخواہ نہیں لی ایک خیالی تنخواہ پر نوازشریف کو  نکالاجارہا ہے۔