شین وارن کے الزامات پر سلیم ملک کا ردِ عمل آگیا

شین وارن کے الزامات پر سلیم ملک کا ردِ عمل آگیا

لاہور:  قومی ٹیم کے سابق کپتان سلیم ملک نے سابق  آسٹریلوی سپنر شین وارن کے الزامات کو جھوٹ اور من گھڑت قرار دے دیا۔
سلیم ملک نے شین وارن  کے الزامات پر ردِ عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ ڈاکیومنٹری فلم کی فروخت بڑھانے اور میڈیا کی توجہ حاصل کرنے کیلئے میچ فکسنگ کے جھوٹے الزامات کا سہارا لیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ممنوعہ ادویات کے استعمال پر سزا  یافتہ اور  5ہزار ڈالر کے عوض پچ سے متعلق اطلاع دینے کا اعتراف کرنے  والے شخص کے کردار کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے، خود 5 ہزار ڈالر پر بکنے والا کیسے2 لاکھ ڈالرز ٹھکرا سکتا ہے؟

 
انہوں نے کہا کہ میرے اس وقت کے وکیل عظمت سعید آسٹریلیا جاکر یہ کیس بھی جیتے ہوئے ہیں،سلیم ملک نے شین وارن کو جھوٹا شخص قرار دیتے ہوئے کہا کہ جھوٹے الزامات کے ذریعے وہ صرف  اپنی دکانداری چمکانے کی کوشش کررہا ہے۔

خیال رہے کہ  دو روز قبل آسٹریلوی کرکٹ ٹیم سابق کھلاڑی شین وارن کی زندگی اور کرکٹ کیرئیر پر بننے والی ڈاکیومینٹری فلم کو آسٹریلیا کے سینما گھروں میں ریلیز کی گئی ہے۔اس فلم میں سابق آسٹریلوی کرکٹر شین وارن نے سابق ٹیسٹ کرکٹر سلیم ملک پر الزام عائد  کیا کہ کراچی میں کھیلے جارہے ٹیسٹ میچ کے دوران سلیم ملک کی جانب سے دو لاکھ ڈالرز کی آفر کی گئی، تاہم انہوں نے یہ پیشکش ٹھکرا دی تھی۔انہوں نے واقعے کی تفصیلات  بتاتے ہوئے کہا کہ وہ ساتھی کھلاڑی  ٹم مے کے ساتھ اپنے کراچی ہوٹل کے کمرے میں موجود تھے  تو  سلیم ملک کا فون آیا اور ملنے کی درخواست کی ۔

شین وارن نے الزام لگاتے ہوئے کہا کہ ان سے مطالبہ کیا گیا کہ  اگر وہ آف اسٹمپ کی جانب وائیڈ باﺅلنگ کروائیں اور میچ ڈرا ہوجائے تو  2 لاکھ ڈالر  ملیں گے۔انہوں نے کہا کہ میں نے سلیم ملک کی آفر کو ٹھکراتے ہوئے جواب دیا کہ خراب باؤلنگ پر اضافی رقم کی کوئی ضرورت نہیں ہے، اور اس کے بعد انہوں نے تمام واقعے کے بارے میں  آسٹریلوی ٹیسٹ کپتان مارک ٹیلر اور کوچ باب سمپسن کو بتا دیا  جنہوں نے میچ ریفری جان ریڈ کو آگاہ کیا۔

 واضح رہے  کہ اس  دور میں شین وارن کو آسٹریلوی بورڈ کی طرف سے سالانہ 25 سے 30 ہزار آسٹریلوی ڈالرز ادائیگی ہوتی تھی۔

یاد رہے کہ 1994 میں آسٹریلوی ٹیم پاکستان کے دورے پر تھی اور کراچی ٹیسٹ کا چوتھا روز دلچسپ صورتحال اختیار کرگیا تھا، آسٹریلیا کو 7 وکٹیں جبکہ پاکستان کو جیت کے لیے مزید 160 رنز درکار تھے۔تاہم میچ سابق کپتان انضمام الحق اور مشتاق احمد نے آخری وکٹ پر ناقابل شکست 57 رنز کی پارٹنر شپ کے ذریعے قومی ٹیم کو ایک وکٹ سے جیت دلا دی تھی۔

شین وارن نے اس میچ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ آسٹریلیا کو وہ میچ کبھی نہیں ہارنا چاہیے تھا، انکا کہنا تھا کہ انضمام الحق کو متعدد بار ایل بی ڈبلیو کیا، لیکن ہر مرتبہ فیصلہ ہمارے خلاف آیا۔وارن نے  مزید بتایا  کہ میچ کے اختتام پر سلیم ملک  کا انداز ایسا تھا جیسےکہہ رہے ہوں کہ ہمیں پیسے لے لینے چاہیے تھے۔



مصنف کے بارے میں