قومی اسمبلی نے پی ایم ڈی سی بل 2022منظور کرلیا

قومی اسمبلی نے پی ایم ڈی سی بل 2022منظور کرلیا

اسلام آباد:قومی اسمبلی نے سابقہ حکومت کی طرف سے منظور کئے گئے  پی ایم سی اور ایم ٹی آئی بلز منسوخ کر کے پی ایم ڈی سی بل 2022 منظور کر لیا ، وفاقی وزیر صحت عبدالقادر پٹیل نے کہا کہ گزشتہ حکومت نے میڈیکل شعبہ کو تباہ کرنے کے دوبلز منظور کئے جس کو ختم کرنے کا ہم نے وعدہ کیا تھا آج وہ وعدہ پورا کردیا گیا ہے، پی ایم ڈی سی بل 2022ڈاکٹر مہرین رزاق بھٹو نے پیش کیا اور کہا پی ایم سی نے کرپشن کا دروازہ کھولاتھا جس کے ذریعے طلبا اور ڈاکٹرزکو پریشان کیا گیا ۔

 ڈپٹی سپیکر زاہد اکرم درانی  کی زیر صدارت قومی اسمبلی نے  پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل بل  کی منظوری دیدی ،بل کی محرک مہرین رزاق بھٹو نے کہا کہ پہلے پی ایم ڈی سی تھا اسے پی ایم سی بنادیا گیا  اور پی ایم ڈی سی کو تین حصوں میں تقسیم کردیا گیا ،ایم ڈی کیٹ اور این ایل ای امتحانات کے نام کرپشن کی گئی،ہم نے سابق حکومت کے اس کالے قانون کو ختم کرنے کا ارادہ کیا،طلبا اور ڈاکٹر سابقہ کالے قانون اور ادارے کی وجہ سے رل گئے تھے۔

وزیر صحت قادر پٹیل نے بل کی مخالفت نہیں کی جس پر قومی اسمبلی نے پی ایم ڈی سی بل 2022منظور کرلیا،قومی اسمبلی نے ایم ٹی آئی بل کی کچھ شقیں منسوخ کردیں،وفاقی وزیر صحت عبدالقادر پٹیل نے کہا کہ پی ایم سی اور ایم ٹی آئی کے بلز آج منسوخ کئے گئے ہیں ،پی ایم سی قانون کی وجہ سے طلبا اور ڈاکٹرز پریشان ہوگئے تھے ،پی ایم سی نے ایم ڈی کیٹ اور این ایل ای امتحانات میں کرپشن کے وہ موقع پیدا کئے جس کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی ،ہم نے وعدہ کیا تھا کہ یہ کالے قوانین منسوخ کریں گے ،آج ہم نے دونوں کالے قوانین منسوخ کرکے اپنا وعدہ پورا کردیا ہے ،انہوں نے کہا میں پچھلی حکومت کو دوش دےکر باتیں نہیں کرنا چاہتا ،یہ ایک حقیقت ہے کہ پی ایم سی نے میڈیکل کالجزکی نشستیں خالی رکھنے میں کردار ادا کیا ،پاکستانی طلبا بیرون ملک جانے پر مجبور ہوگئے ،صرف سندھ میں 65فیصد میڈیکل کی سیٹیں خالی رہ گئیں۔