گرفتاری کے حکم پر سابق آئی جی غلام حیدر جمالی عدالت سے فرار ہو گئے

گرفتاری کے حکم پر سابق آئی جی غلام حیدر جمالی عدالت سے فرار ہو گئے
کیپشن: درخواست ضمانت مسترد ہونے اور گرفتاری کے احکامات پر سابق آئی جی سندھ چکما دے کر فرار ہو گئے۔۔۔۔فوٹو/ اسکرین گریب

کراچی: سندھ پولیس میں غیر قانونی بھرتیوں کے کیس میں درخواست ضمانت مسترد ہونے اور گرفتاری کے احکامات پر سابق آئی جی سندھ غلام حیدر جمالی عدالت سے چکما دے کر فرار ہو گئے۔

سندھ ہائیکورٹ میں سندھ پولیس میں غیر قانونی بھرتیوں کے کیس کی سماعت ہوئی جس کے سلسلے میں سابق آئی جی سندھ غلام حیدر جمالی سمیت دیگر ملزمان عدالت میں پیش ہوئے۔ نیب کی جانب سے عدالت میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ ملزمان پر ایس آر پی حیدرآباد میں 881 غیر قانونی بھرتیوں کا الزام ہے۔

مزید پڑھیں: اصغر خان کیس، سپریم کورٹ کا وفاقی حکومت کو فیصلے پر عملدرآمد کا حکم

ملزمان میں غلام حیدر جمالی، فدا حسین شاہ، میر محمد اور غلام نبی سمیت دیگر شامل ہیں۔ غلام حیدر جمالی کے وکیل شہاب سرکی نے اپنے دلائل میں کہا کہ بھرتیوں سے غلام حیدر جمالی کا کوئی تعلق نہیں یہ بھرتیاں 2012 سے 2015 کے درمیان ہوئیں اس دور میں غلام حیدر جمالی آئی جی نہیں تھے لہٰذا غیر قانونی بھرتیوں کے ذمہ دار اس وقت کے آئی جی پولیس ہیں اس لیے ان کے مؤکل کو کیس میں ملوث کرنا بدنیتی ہے۔

عدالت نے غلام حیدر جمالی کے وکیل کے دلائل مکمل ہونے پر ان کی جانب سے سابق آئی جی سندھ سمیت 7 افسران کی درخواست ضمانت مسترد کرتے ہوئے گرفتاری کا حکم دیا۔

یہ بھی پڑھیں: اسحاق ڈار کی سینیٹر شپ عبوری طور پر معطل

عدالت کی جانب سے گرفتاری کے حکم پر سابق آئی جی سندھ غلام حیدر جمالی چکما دے کر فرار ہو گئے۔ عدالتی حکم پر نیب نے سابق ڈی ایس پی میر محمد اریجو، سابق سب انسپکٹروں غلام رضا سولنگی، راجا اشتیاق اور غلام قادر کو گرفتار کر لیا۔

نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں