کورونا کیسز اگر زیادہ ہوئے تو لاک ڈاؤن کرنا پڑے گا، ڈاکٹر یاسمین راشد

کورونا کیسز اگر زیادہ ہوئے تو لاک ڈاؤن کرنا پڑے گا، ڈاکٹر یاسمین راشد
کیپشن: اسپتالوں میں وینٹی لیٹرز اور بیڈز موجود ہیں، صوبائی وزیر صحت۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فائل فوٹو

لاہور: وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد کا کہنا ہے کہ کورونا کے کیس بہت زیادہ بڑھے تو لاک ڈاؤن کرنا پڑے گا اور عالمی ادارہ صحت کا خط کابینہ میں پیش کریں گے۔

پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈاکٹر یاسمین راشد کا کہنا تھا کہ لاک ڈاؤن میں نرمی کی تو لوگوں نے سمجھا کہ کورونا چلا گیا۔ پہلے ہی کہا تھا کہ کورونا متاثرین کی تعداد بڑھے گی اور ضابطہ کار (ایس او پیز) کی خلاف ورزی کے باعث کورونا کے کیسز میں اضافہ ہوا ہے۔

ڈاکٹر یاسمین راشد کا کہنا تھا کہ ڈبلیو ایچ او کا خط کابینہ میں پیش کریں گے جن علاقوں میں کورونا کیسز بڑھیں گے وہاں لاک ڈاؤن کرنا پڑے گا اور لاک ڈاؤن کا فیصلہ کابینہ کمیٹی کرے گی۔

صوبائی وزیر صحت کا کہنا تھا کہ اسپتالوں میں وینٹی لیٹرز اور بیڈز موجود ہیں اور آئی سی یوز میں 40 فیصد گنجائش ہے اور پنجاب میں سب سے زیادہ کورونا ٹیسٹ ہو رہے ہیں۔ بہت سارے ایسے ڈاکٹرز بھی کورونا سے متاثر ہوئے ہیں جو کورونا مریضوں کا علاج نہیں کر رہے تھے۔

آرتھرائٹس (جوڑوں کے درد) میں استعمال کیے جانے والے انجیکشن کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ایکٹمرا انجیکشن کے فوائد نظر آئے ہیں لیکن اس کا کچھ مریضوں پر اچھا اثر ہو گا اور کچھ پر نہيں ہو گا، یہ انجیکشن لائف سیونگ نہیں ہے اور انجیکشن بلیک میں بیچنے کے لیے اسٹاک کرنے کی اطلاعات بھی ہیں۔

خیال رہے کہ پنجاب میں کورونا سے متاثر ہونے والے افراد کی تعداد 40 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے اور 773 افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں۔

عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے پنجاب حکومت کو خط لکھا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ صوبے میں روزانہ 50 ہزار ٹیسٹ اور کم ازکم 2 ہفتے مکمل لاک ڈاؤن کی ضرورت ہے۔

عالمی ادارہ صحت نے  تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ کورونا کے حوالے سے ضابطہ کار (ایس او پیز) پر سختی سے عمل نہيں ہو رہا۔