اگلے 10 سالوں میں کیلے کا وجود ختم ہو جائے گا؟

اگلے 10 سالوں میں کیلے کا وجود ختم ہو جائے گا؟

سائنس دانوں نے تین ایسی بیماریوں کا پتا چلایا ہے جو اس وقت کیلے کی فصل کو نقصان پہنچا رہی ہیں اور پایا ہے کہ یہ اگلے پانچ سے 10 سالوں میں دنیا سے کیلے کا خاتمہ کرسکتی ہے۔

بغیر کیلوں کی پھیکی دنیا کا تصور کرکے غمزدہ مت ہوں، سائنس دانوں کا دعویٰ ہے کہ انہیں اس بیماری کی جینیاتی وجوہات کا علم ہے اور وہ دنیا کے پسندیدہ ترین پھل کو موت سے بچا سکتے ہیں۔

امریکا کی یونیورسٹی آف کیلیفورنیا، ڈیوس کی تحقیق کے مطابق درحقیقت پھپھوندی کی جیسی بیماری کے تیزی سے پھیلنے کی وجہ سے کیلے کی عالمی صنعت صرف پانچ سے دس سالوں میں ختم ہو سکتی ہے۔

گزشتہ سال پاناما بیماری نے جنوبی ایشیا، افریقہ، مشرق وسطیٰ اور آسٹریلیا میں قدم پھیلائے تھے اورر کیلے کی کاشت کو سنگین خطرات سے دوچار کردیا تھا۔ اس مرض پر تحقیق کے دوران سائنس دانوں نے سیگاٹوکا نامی ایک دوسری بیماری کا مطالعہ کیا اور پایا کہ یہ مرض پہلے ہی کیلے کی کاشت میں سالانہ 40 فیصد کمی لاچکا ہے۔

اس کے بعد یونیورسٹی آف کیلیفورنیا، ڈیوس اور نیدرلینڈز نے سیگاٹوکا کی تینوں اقسام کے جینوم کو تتریب دیا اور پایا کہ یہ بیماری کہیں زیادہ خطرناک ہے۔

کیونکہ جدید کیلا بیج نہیں رکھتا اور اسے قلموں کے ذریعے لگایا جاتا ہے، اس لیے اگر ایک مرتبہ یہ مرض پھیلا تو اسے روکنا بہت مشکل ہو جائے گا۔

اب دیکھنا یہ ہے کہ سائنس دان اس مصیبت سے کس طرح چھٹکارا حاصل کرتے ہیں۔