حوثی میزائلوں کے نئے اہداف واضح کرنے پر ایرانی اخبار بند

حوثی میزائلوں کے نئے اہداف واضح کرنے پر ایرانی اخبار بند

صنعا:ایران کے پبلک پراسیکیوٹر نے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے مقرب سمجھے جانے والے ایک فارسی اخبار کی اشاعت دو روز کے لیے بند کرنے کا حکم دیا ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ایرانی اخبار کو صرف دو روز کے لیے اشاعت روکنے کا حکم دیا گیا، جس کے بعد اس کی اشاعت بحال کردی جائے گی۔

اخبار پر الزام ہے کہ اس نے یمن کے حوثی باغیوں کو فراہم کردہ میزایلوں کے نئے اہداف کا ذکر کیا گیا ہے۔مبصرین نے ایران کی سرکاری پالیسی کی خلاف ورزی کرنے پر مرشد اعلیٰ کے مقرب اخبار کو صرف دو روز کے لیے بند کرنے پر بھی تنقید کی ہے اور کہا ہے کہ اپوزیشن سے تعلق رکھنے والے ذرائع ابلاغ کو بار بار بندش اور رکاوٹوں کا سامنا رہتا ہے مگر سپریم لیڈر کے مقرب اخبار کو معمولی سرزنش کی گئی ہے۔

ایرانی اخبار کو نوٹس جاری کیا گیا ہے کہ اس نے یمن کے حوثی باغیوں کی طرف سے سعودی عرب کے دارالحکومت الریاض کے ہوائی اڈے پر بیلسٹک میزائل کے ناکام حملے کی کوریج کر کے ایران کی قومی سلامتی کے خلاف اقدام کیا ہے۔

اس کے علاوہ ایرانی اخبار نے یہ بھی لکھا تھا کہ یمنی باغی آنے والے دنوں میں سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں پر مزید حملے بھی کر سکتے ہیں اور ان کے میزائلوں کا ہدف سعودی عرب کے مختلف شہر اور خلیجی ممالک بھی ہوسکتے ہیں۔ایران میں سرکاری سطح پر حوثیوں کی طرف سے سعودی عرب پر میزائل حملوں کی کھل کر تائید اور حمایت کی جا رہی ہے۔

گذشتہ روز ایرانی صدر حسن روحانی نے حوثی شدت پسندوں کے میزائل حملوں کو سعودی عرب کی یمن میں عسکری کارروائیوں کا ’رد عمل‘ قرار دیا، جبکہ امریکا سمیت دنیا بھر میں سعودی عرب پر میزائل حملوں پر شدید نکتہ چینی جاری ہے۔

چین کے دورے کے دوران امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ حوثی باغیوں کی جانب سے سعودی عرب پر بیلسٹک میزائل حملہ اس بات کا ثبوت ہے کہ ایران اور پاسداران انقلاب خطے کے امن کو تباہ کررہے ہیں۔